کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور بی جے پی لیڈر بی ایس یدیورپانے وزیر سیاحت آنند سنگھ، آبی وسائل کے وزیر گووند کرجول اور دیگر بی جے پی لیڈروں کے ساتھ 12 اکتوبر کو وجئے نگر ضلع کے کملا پورہ میں ایک دلت کے گھر پر ناشتہ کیا تھا۔ الزام ہے کہ حکام نے دلت پریوار سے صرف برانڈیڈ سامان استعمال کرنے کو کہا تھا۔
گزشتہ 12 اکتوبر کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک دلت کے یہاں ناشتہ کرنے کی تصویر شیئر کی گئی تھی۔
نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو ایک ویڈیو شیئر کیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افسر دلت کمیونٹی کے ایک پریوار کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما بی ایس یدی یورپا سمیت دیگر کو عام چائے پیش کرنے کے بجائے صرف برانڈیڈ چائےاور پیکٹ والا چائے پیش کرنے کی ہدایت دے رہے تھے۔
بومئی اور یدیورپا نے وزیر سیاحت آنند سنگھ، آبی وسائل کے وزیر گووند کرجول اور دیگر بی جے پی لیڈروں کے ساتھ بدھ (12 اکتوبر) کو وجئے نگر ضلع کے کملا پورہ میں ایک شخص کے گھر پر ناشتہ کیا تھا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ کے دفتر نے ان کے ناشتے کی تصویر اور ویڈیو شیئر کی تھی۔
گزشتہ 12 اکتوبر کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کے ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا، کرناٹک بی جے پی جن سنکلپ یاترا کے تحت آج میں وجئے نگر ضلع کے کملا پورہ گاؤں کے دلت پریوار ہیرالا کولارپا کے گھر گیا۔ ناشتہ کیا اوراہل خانہ سے بات چیت کی۔ اس موقع پر بی ایس یدی یورپا اور دیگرلوگ موجود تھے۔
جمعرات (12 اکتوبر) کو کرناٹک کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا، جس میں بومئی اور ان کی ٹیم کے وہاں پہنچنے سے پہلے افسر مبینہ طور پر خاندان کو ہدایات دے رہے تھے۔
ویڈیو میں ایک پولیس سب انسپکٹر کے ساتھ ایک افسر کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ نمونہ لیں گے۔ ویڈیو میں افسر مبینہ طور پر اہل خانہ سے کہہ رہے ہیں کہ ، ‘کسی بھی کمپنی کی 250 گرام چائے کی پتی لیں۔ چائے کی پتیاں الگ رکھ دیں ۔ اس کا استعمال نہ کریں۔ صرف کمپنی کی (برانڈیڈ) مصنوعات لیں۔
ویڈیو کے آخر میں ایک مقامی اخبار کی رپورٹ دکھائی گئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ حکام نے دلت خاندان سے کہا کہ وہ کوئی اور سامان استعمال نہ کریں بلکہ صرف برانڈیڈ سامان کا ہی استعمال کریں۔ نیز، ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور دیگر کو صرف پیک کیا ہوا پینے کا پانی دیا گیا۔
کانگریس نے کہا کہ اس واقعہ نے سنگھ پریوار کی ذہنیت کو بے نقاب کردیا ہے۔
کانگریس نے ٹوئٹ کیا، وزیر اعلیٰ کے ‘دلت کے گھر بھوجن’ کے تماشے میں سنگھ پریوار کی اصل ذہنیت بے نقاب ہو گئی ہے۔ دلت خاندان کے گھر کھانا بی جے پی کے لیے توہین کی بات تھی، اب اسے شک بھی ہے۔ کیا دلتوں کی توہین کرنے کے لیے دلتوں کے گھر میں گھسے ‘پی سی ایم’ بسوراج بومئی؟ کیا بی جے پی کو دلتوں پر اتنا شک ہے؟’
کانگریس ‘پی سی ایم’ کا لفظ استعمال کرکے چیف منسٹر پر کرپٹ سرکار چلانے کا الزام لگاتی ہے جہاں عوامی کاموں کے لیے بھاری کمیشن وصول کیا جاتا ہے۔ اس ٹوئٹ پر بی جے پی کی طرف سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
گزشتہ 14 اکتوبر کو کرناٹک کانگریس نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا، ‘ہوٹل کا کھانا، منرل واٹر کی بوتلیں، نئی لائی گئی پلیٹ، گھر صرف دلت کا۔ یہ منافقانہ ڈرامہ کرناٹک بی جے پی کی طرف سے ادا کی گئی اچھوت کی اصل رسم ہے۔ دلتوں کو چاہیے کہ وہ بی جے پی کو اپنے گھروں میں داخل نہ ہونے دیں اور اپنی عزت نفس کو برقرار رکھیں۔ باباصاحب کی خواہش پوری ہونی چاہیے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)