گاڑیوں کے دھوئیں سے 2015 میں ہوئی تقریباً 74 ہزار لوگوں کی موت

انٹرنیشنل کاؤنسل آن کلین ٹرانسپورٹیشن، جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کولوریڈو بالڈر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2010 سے 2015 کے درمیان ہندوستان میں گاڑیوں سے نکلے دھوئیں سے ہونے والی اموات میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا۔

انٹرنیشنل کاؤنسل آن کلین ٹرانسپورٹیشن، جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کولوریڈو بالڈر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2010 سے 2015 کے درمیان ہندوستان میں گاڑیوں سے نکلے دھوئیں سے ہونے والی اموات میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

(فائل فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: 2015 میں عالمی سطح پر تقریباً 385000 موت کی وجہ گاڑیوں سے نکلا ہوا دھواں رہا۔ ایک اسٹڈی  میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔اسٹڈی کے مطابق،2015 میں گاڑیوں سے نکلے دھوئیں کی وجہ سے ہندوستان میں تقریباً 74 ہزار لوگوں کی موت ہوئی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان میں سے تقریباً دو تہائی اموات ڈیزل گاڑیوں کے دھوئیں سے ہو سکتی ہیں۔انٹرنیشنل کاؤنسل آن کلین ٹرانسپورٹیشن(آئی سی سی ٹی)، جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کولوریڈو بالڈر کے محققین نے اس سلسلے میں سال 2010 سے 2015 کے درمیان عالمی، علاقائی، قومی اور مقامی سطح پر اسٹڈی کیا۔

اسٹڈی سے عالمی، علاقائی اور مقامی صحت اثرات کی سب سے زیادہ تفصیلی تصویر مہیا کرائی گئی ہے۔ نقل وحمل سے متعلق ایک لاکھ آبادی پر لندن اور پیرس میں ہوئیں اموات عالمی اوسط سے دو-تین گنا زیادہ ہیں۔مطالعے کے مطابق، ہندوستان میں پارٹی کولیٹ میٹر(پی ایم 2.5) اوراوزون اخراج کی وجہ سےآٹھ لاکھ لوگوں کی موت ہوئی۔ دھوئیں کی وجہ سے صرف سال 2015 میں ہوئیں 74 ہزار اموات بھی اس میں شامل ہیں۔

مطالعے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام طرح کے گیس اخراج سے عالمی سطح پر 33.70 لاکھ لوگوں کی موت ہوئی اور ان میں سے 3.85 لاکھ لوگوں کی موت گاڑیوں سے نکلے دھوئیں کی وجہ سے ہوئی۔یہ مطالعہ سال 2010 سے 2015 کے درمیان گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں اور فضائی آلودگی سے صحت پر پڑنے والے اثرات پر مبنی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ سال 2010 میں گاڑیوں سے نکلے دھوئیں کی وجہ سے عالمی سطح پر 3.61 لاکھ لوگوں کی موت ہوئی جو سال 2015 میں بڑھ‌کر 3.85 لاکھ ہو گئی۔ اتناہی نہیں ان میں سے 70 فیصدا موات چار بڑے گاڑی بازار-چین، ہندوستان، یوروپین یونین (ای یو) اور امریکہ میں ہوئیں۔

گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں سے ہونے والی اموات میں یوروپین یونین کے ممالک اور امریکہ میں جہاں کمی آئی وہیں ہندوستان اور چین میں اموات کا اعداد و شمار بڑھتا گیا۔سال 2010 سے 2015 کے درمیان یوروپین یونین میں گاڑیوں کے دھوئیں سے ہونے والی اموات میں 14 فیصد اور امریکہ میں 16 فیصد کی کمی آئی، جبکہ چین اور ہندوستان میں یہ اعداد و شمار 26 فیصد تک بڑھ گیا۔مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ یوروپین یونین اور امریکہ میں دھوئیں سے ہونے والی اموات میں کمی اعلیٰ سطحی ایندھن کا استعمال اور گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کو لےکر بنائے گئے نئے معیارات کی وجہ سے ہوئی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)