دواراہاٹ سے بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی پر ایک خاتون کی شکایت کی بنیادپر عدالت کے آرڈر کے بعد دہرادون پولیس نے ریپ اور دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا تھا۔ خاتون نے اپنی بچی کی ولدیت کے تعین کو لےکر نیگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مانگ کی تھی۔
نئی دہلی: دہرادون کی سی جے ایم عدالت نے بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی، جن پر ایک خاتون نے ریپ کا الزام لگایا ہے، کو ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت دی ہے۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، متاثرہ کی وکیل ایس پی سنگھ نے بتایا کہ ان کی موکل کی شکایت کی بنیاد پر عدالت نے نیگی اور ان کی موکل کی بچی کے بلڈ سیمپل لینے کی ہدایت دی ہے۔
اپنی شکایت میں خاتون نے دواراہاٹ سے ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی پر ریپ کا الزام لگایا ہے اور ڈی این اے ٹیسٹ کی مانگ کی ہے تاکہ ان کے بچہ کے ساتھ نیگی کے رشتےکا پتہ چل سکے۔گزشتہ 16 اگست کو کی گئی اپنی شکایت میں خاتون نے بتایا ہے کہ وہ سال 2016 میں بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی کے رابطہ میں آئی تھیں، جب ان کی ماں کے علاج کے لیے ایم ایل اے نے مدد کرنے کی بات کہی تھی۔
خاتون نے کہا تھا کہ ایم ایل اے نے سال 2018 میں ان کی(خاتون)شادی کے دو دن پہلے ایک ہوٹل میں ان کے ساتھ ریپ کیا تھا اور چپ رہنے کی دھمکی دی تھی۔خاتون کا یہ بھی الزام ہے کہ ایم ایل اے کے دباؤ کی وجہ سے شادی کے کچھ مہینے بعد ہی انہیں اپنے والدین کے گھر واپس لوٹنے پر مجبور ہونا پڑا تھا اور اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف گھریلو تشدد کا معاملہ بھی درج کرانا پڑا تھا۔
اپنی شکایت میں خاتون نے آگے کہا کہ بعد میں ایم ایل اے انہیں اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، دہلی اور نیپال کے الگ الگ ہوٹلوں میں لےکر گئے تھے اور ان کے ساتھ ریپ کیا تھا۔خاتون کا دعویٰ ہے کہ اسی سال مئی میں انہوں نے جس بچی کو جنم دیا ہے، وہ نیگی کی ہے۔ جنہوں نے یہ ماننے سے انکار کر دیا۔
خاتون کے وکیل نے بتایا کہ عدالت نے دون اسپتال کو عدالت میں میڈیکل اسٹاف بھیج کر دونوں سیمپل لینے کی ہدایت دی ہے۔ حالانکہ نیگی نے اس اخبار کو بتایا کہ وہ صحت کی وجہ سے عدالت جانے کی حالت میں نہیں ہیں۔
امر اجالا کے مطابق، نیگی کو جمعرات کو عدالت میں پیش ہونا تھا لیکن عدالت کو ان کے بیمار ہونے کی وجہ دی، جس کے بعد عدالت نے انہیں، متاثرہ خاتون کو ان کی بچی سمیت 11 جنوری کو کورٹ میں موجود رہنے کو کہا ہے۔
اس سے پہلے ستمبر مہینے میں خاتون کی شکایت پر نیگی کے خلاف ریپ اور مجرمانہ طور پردھمکی دینے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔متاثرہ خاتون نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ ایم ایل اے کی بیوی نے 25 لاکھ روپے لےکر معاملے کو بھولنے کی بات کہی ہے۔ خاتون نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں اور ان کی فیملی کو ایم ایل اے کی بیوی کے ذریعے جبراً وصولی کے جھوٹے معاملے میں پھنسایا گیا ہے
ایم ایل اے کی بیوی نے اس خاتون پر پانچ کروڑ روپے کی مانگ کرنے اور ان کے شوہر پر ریپ کے الزام میں جھوٹی شکایت درج کرانے کی دھمکی دینے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے شکایت کی تھی۔ایم ایل اے کی بیوی کی شکایت پر متاثرہ خاتون، ان کی بیوی، ماں اور نند کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ386(موت یا شدید نقصان کے خوف میں ڈال کر کسی شخص سے زبردستی وصولی کرنا)اور دفعہ389(جبراً وصولی کرنے کے لیے کسی شخص پر جرم کا الزام لگانے کے خوف میں ڈالنا)کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔
امر اجالا کی خبر کے مطابق، گزشتہ دنوں دہرادون کے نہرو کالونی تھانے کی طرف سے اس معاملے میں چارج شیٹ دائر کی گئی تھی، لیکن اس وقت کے ایس پی کے آرڈرپر اسے واپس لے لیا گیا، جس کے بعد اس وقت کےآئی جی (گڑھوال رینج)ابھینو کمار نے دونوں مقدموں کے جائزہ پوڑی گڑھوال واقع خاتون تھانے کو سونپ دی۔