اتر پردیش میں نئی حکومت کی تصویراب تقریباًصاف ہوچکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں واپسی کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ اگرچہ اس کی نشستوں کی تعداد گزشتہ انتخابات کے مقابلے کم ہوئی ہے، لیکن اس نے زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کی کارکردگی میں بہتری نظر آرہی ہے، لیکن بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس تقریباًمیدان چھوڑ چکے ہیں۔
نئی دہلی: اترپردیش اسمبلی انتخابات کے اب تک کے رجحانات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) اتحاد پر واضح طور پر برتری حاصل کرلی ہے اور اکثریت کےاعدادوشمارکو چھو لیا ہے۔
اب تک کے رجحانات میں اس نے 57 سیٹیوں پر جیت درج کی ہے اور 193 پر آگے ہے۔ وہیں ایس پی نے 13 سیٹیں جیتی ہیں اور 102 سیٹوں پر اس کی برتری ہے۔ بی ایس پی صرف ایک سیٹ پر آگے ہے، جبکہ کانگریس نے ایک سیٹ جیتی ہے اور ایک پر آگے ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 403 سیٹوں کے ان رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی نے اب تک کل ووٹوں کا 41.65 فیصد ووٹ حاصل کیا ہے، جو کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات (41.57) سے تھوڑا زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی، گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے ایس پی کے ووٹ فیصد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ اب تک کے رجحانات میں اسے 32.07 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
لیکن،یہ انتخاب بی ایس پی اور کانگریس کے لیے مایوسی لے کر آیا ہے۔ اب تک کے رجحانات میں دونوں جماعتوں نے اپنی تاریخ کا بدترین مظاہرہ کیا ہے۔ نہ صرف نشستیں کم ہوئی ہیں بلکہ ووٹ کا فیصد بھی کافی نیچے آگیا ہے۔ بی ایس پی کو اب تک 12.68 فیصد ووٹ ملے ہیں اور کانگریس کو 2.39 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے تمام نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
حالاں کہ، ریاست کی چھوٹی علاقائی سیاسی جماعتوں نے قابل ذکر مظاہرہ کیا ہے۔