
اترپردیش کے بریلی میں سرکاری اسکول کے ٹیچر رجنیش گنگوار کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے دعائیہ اجتماع میں ایک نظم کے ذریعے ‘کانوڑ یاترا’ کے بجائے ‘گیان کے دیپ جلانے’ کی بات کہی تھی۔ اس پردائیں بازو کے گروپوں نے اعتراض کیا تھا، جس کے بعد کیس درج کیا گیا ہے۔

تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا
نئی دہلی: اترپردیش کے بریلی میں ایک سرکاری اسکول کے استاد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق،انہوں نے ایک نظم سنائی جس میں مبینہ طور پر مذہبی یاترا اور ‘توہم پرستی’ پر تعلیم کو ترجیح دینے کی بات کی گئی تھی۔
پانچ منٹ کے اس ویڈیو کا 26 سیکنڈ کا حصہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں استاد رجنیش گنگوار کو دعائیہ اجتماع کے دوران ایک ہندی نظم پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بول یہ ہیں، ‘کانوڑ لینے مت جانا۔ تم گیان کے دیپ جلانا۔ مانوتا کی سیوا کرکے ،سچے مانو بن جانا۔’
مکمل ویڈیو-
“Don’t embark on kanwar yatra, light the lamp of knowledge instead,” UP govt teacher’s poem lands him in soup
A complaint was registered against govt teacher Rajneesh Gangwar in UP’s Bareilly over the poem he recited. In the five-minute video, the teacher is purportedly heard… pic.twitter.com/0HvoKwas4h
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) July 14, 2025
اس تبصرے کے بعد سوشل میڈیا پر ہندوتوا کے حامیوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، جس میں اس نظم کو ساون کے مہینے میں نکلنے والے کانوڑیاترا پر تنقید کے طور پر دیکھا گیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، یہ ایف آئی آر ‘کانوڑ سیوا سمیتی’ نامی تنظیم کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔
اخبار نے بہیڑی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سنجے تومر کے حوالے سے بتایا کہ یہ مقدمہ بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 353 کے تحت درج کیا گیا ہے، جو ‘پبلک ڈسٹربنس کو بڑھاوا دینے والے بیانات’ سے متعلق ہے۔ تومر نے کہا کہ ٹیچر رجنیش گنگوار کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔
پولیس کے مطابق یہ ویڈیو بریلی کے ایم جی ایم انٹر کالج کا ہے۔
UP’s Bareilly police claim the teacher gathered students and recited a poem which had objectionable mention of the Kanwar Yatra.pic.twitter.com/qJrqECAFJP
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) July 14, 2025
ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے اسکول کے پرنسپل اشوک کمار گنگوار نے کہا،’میں دو دن کی چھٹی پر تھا، استاد نے ہفتے کے روز اسکول کی ایک سرگرمی کے دوران یہ نظم سنائی، مجھے فون پر اس واقعے کا علم ہوا اور میں نے استاد سے وضاحت طلب کی ہے۔’