اتر پردیش میں غازی آباد کے لونی میں یہ واقعہ گزشتہ پانچ جون کو رونماہوا۔ اس سے متعلق ویڈیو کچھ دن پہلے ہی سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ اس مبینہ ویڈیو جس میں بلندشہر کے رہنے والے عبدالصمدسیفی کو کم از کم دو ملزمین کے ذریعےپیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک سیفی کو مارتا ہے اور ان کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش میں غازی آباد کے لونی میں ایک بزرگ مسلمان شخص پر مبینہ طور پر کم از کم دو لوگوں نے حملہ کیا اور ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کے مطابق 5 جون کو ہوئے واقعہ کا ایک مبینہ ویڈیو کچھ دن پہلے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا تھا، جس میں ایک شخص کو کم از کم دو ملزمین کے ذریعے پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد میں متاثرہ کی پہچان بلندشہر کے رہنے والے عبدالصمدسیفی کے طورپر ہوئی، جو لونی کاسفر کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
Muslim old man Abdul Samad Saifi was attacked by 5 Hindutva extremists in Loni, Ghaziabad.
He alleges that goons put gun on his head, he was forced to chant Jai Sri Ram and they brutally beaten him, assaulted & chopped off his beard.#Islamophobia
— Unknown Girl (@unknwnn_girl) June 14, 2021
لونی کے سرکل افسر اتل کمار سونکر نے کہا، ‘یہ ہمارے علم میں لایا گیا تھا کہ ایک ویڈیو نشر کیا گیا تھا، جس میں ایک بزرگ شخص کے ساتھ مارپیٹ کی گئی تھی۔ واقعہ کے سلسلے میں ایک ایف آئی آر پہلے ہی درج کی جا چکی ہے اور ایک کلیدی ملزم کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ہم علاقے کے مقامی لوگوں سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں اور دیگرقدم بھی اٹھائے جائیں گے۔’
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک آدمی سیفی کو مارتا ہے اور ان کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کرتا ہے، جبکہ وہ حملے سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ویڈیو میں دکھ رہے ملزم کی پہچان غازی آباد کے پرویش گجر کے طور پر ہوئی ہے۔ فی الحال پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ اس کی کوئی مجرمانہ تاریخ تو نہیں ہے۔
متاثرہ نے بعد میں اپنی آپ بیتی بتاتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کیا۔
ویڈیو میں سیفی نے کہا، ‘میں بارڈر کے پاس ایک آٹو رکشہ میں سفر کر رہا تھا جب میرے آگے بیٹھے دو لوگوں نے میرااغوا کر لیا۔ وہ مجھے ایک بالکل سنسان جگہ کے جنگلی علاقے میں لے گئے اور مجھے مارنا شروع کر دیا۔ میں ان سے جان کے لیے بھیک مانگتا رہا اور منت کرنے لگا۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں اللہ کا نام لے رہا ہوں اور انہوں نے مجھے باربار ‘جئے شری رام’ بولنے کے لیے کہا۔ انہوں نے ہنٹر سے میری پیٹھ پر وار کیا اور مجھے ‘جئے شری رام’ کہنے کے لیے مجبور کیا۔’
انہوں نے آگے کہا، ‘انہوں نے مجھے اتنا مارا کہ میں دردبرداشت نہیں کر سکا، وہ قینچی لےکر آئے اور میری داڑھی کاٹ دی۔ مجھے اپنی جان کا ڈر ستا رہا تھا۔’ویڈیو میں متاثرہ نے الزام لگایا کہ حملے میں پانچ لوگ شامل تھے۔ پولیس نے ایک ملزم کی پہچان کر لی ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک افسر نے کہا کہ ویڈیو کے موادکی جانچ کی جا رہی ہے۔