الزام ہے کہ اتر پردیش کی مہاراج گنج صدر سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے جئے منگل کنوجیا کووڈ-19 سے متاثر ہونے کے باوجودلوگوں کے ساتھ گروپ میں گھوم رہے تھے اور اپنے انتخابی حلقے میں لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ ان کے علاوہ مظفر نگر اور نوئیڈا میں بھی بی جے پی کے ممبران اسمبلی اور امیدواروں کے خلاف ضابطہ اخلاق اور کووڈ 19 کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں معاملے درج کیے گئے ہیں۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے مہاراج گنج سے بی جے پی ایم ایل اے جئے منگل کنوجیا کے خلاف گزشتہ سوموار کو پولیس نے کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، کنوجیا کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے، اس کے باوجود وہ باہر گھوم رہے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، اس سلسلے میں مہاراج گنج میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو افسر آلوک سنگھ نے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
الزام ہے کہ مہاراج گنج صدر سیٹ کے ایم ایل اے کووڈ-19 سے متاثر ہونے کے باوجود لوگوں کے ساتھ گروپ میں گھوم رہے تھے اور اپنے انتخابی حلقے میں لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
کوتوالی کے ایس ایچ او روی کمار نے بتایا کہ کورونا کی جانچ کے لیےایم ایل اے کا نمونہ 13 جنوری کولیا گیا تھا، جس میں وہ پازیٹو پائے گئے تھے۔ اس بارے میں مطلع کرکے انہیں گھر میں کورنٹائن کے لیے کہا گیا تھا۔
ایم ایل اے کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 (سرکاری ملازم کے قانونی حکم کی نافرمانی) اور 269 (لاپرواہ فعل سے جان لیوا انفیکشن پھیلانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او کے مطابق، ایم ایل اے کے خاندان کا کوئی اور فرد متاثر نہیں پایا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ایسے الزامات ہیں کہ ایم ایل اے کو جس وقت کورنٹائن میں رہنا تھا، اس وقت انہوں نے کچھ دورے بھی کیے، لیکن ابھی اس کی تصدیق نہیں جا سکتی ہے ۔ اس کے حق میں کوئی ثبوت دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ایم ایل اے مہاراج گنج میں اپنے گھر پر ہیں۔
مظفر نگر: بی جے پی ایم ایل اے سمیت تین امیدواروں اور ان کے حامیوں کے خلاف مقدمہ درج
وہیں، ریاست کے مظفر نگر ضلع میں ایک اور بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف بھی الیکشن کمیشن کے طےکردہ ماڈل ضابطہ اخلاق اور کووڈ 19 کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ان کے ساتھ ان کے 60 حامیوں کے خلاف بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
سوموار کو پولیس نے کہا کہ بدھانہ اسمبلی سیٹ سےدوبارہ منتخب ہونے کے لیےانتخابی میدان میں اترے بی جے پی ایم ایل اے امیش ملک اور ان کے 60 حامیوں کے خلاف پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پرآئی پی سی کی دفعہ، عوامی نمائندگی ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور وبائی امراض ایکٹ کی متعلقہ دفعات تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، یہ معاملہ ضلع کے بدھانہ میں ملک کے استقبال کے لیے لوگوں کے جمع ہونے کے بعد درج کیا گیا تھا۔
واضح ہو کہ الیکشن کمیشن نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئےمعاملوں کے پیش نظر 22 جنوری تک ریلیوں اور لوگوں کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مظفر نگر ضلع میں ہی ایک اور بی جے پی امیدوار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ایک الگ معاملےمیں بی جے پی امیدوار پرشانت گرجر اور ان کے 30 حامیوں کے خلاف 16 جنوری کو ضلع کے میران پور میں جمع ہونے کے بعد ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کے اعلان کے بعد گرجر جب قصبے میں آئے تو ان کے حامی استقبال کے لیے جمع ہو گئے تھے۔
اس کے علاوہ ضلع کے ہی چارتھوال اسمبلی سیٹ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے امیدوار سلمان سعید اور ان کے درجنوں حامیوں کے خلاف بھی ماڈل ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع بھی پولیس افسروں نے دی ہے۔
نوئیڈا: بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف کووڈ-19 کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پر معاملہ درج
دادری اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے تیج پال ناگر کے خلاف بھی اسمبلی انتخاب کے لیے اپنے انتخابی حلقے میں انتخابی مہم کے دوران کووڈ-19 کےپروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دادری اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے ناگر کو دوبارہ میدان میں اتارا ہے۔
پولیس کمشنر آلوک سنگھ کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن بسراکھ میں تعینات سب انسپکٹر رویندر سنگھ نے شکایت درج کرائی کہ 16 جنوری کو ناگر نےدادری اسمبلی حلقہ میں پانچ سے زائد لوگوں کے ساتھ گھر گھرجاکر بی جے پی کے لیے مہم چلائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس مہم کے دوران کووڈ-19 کے پروٹوکول اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس رپورٹ درج کرنے کے بعد معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی ایم ایل اے کے علاوہ پانچ دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)