سی بی آئی نے چارج شیٹ میں نریش تیواری، برجیش یادو سنگھ اور شبھم سنگھ کومتاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ کا ملزم بنایا ہے۔ تینوں فی الحال ضمانت پر باہرہیں۔
نئی دہلی: سی بی آئی نے اناؤ معاملے میں جمعرات کو ایک چارج شیٹ داخل کرکےتین لوگوں کو متاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ کا ملزم بنایا ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ بی جے پی سے نکالے گئے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کےذریعے سال 2017 میں مبینہ طور پرریپ کئے جانےکے ایک ہفتے کے بعد متاثرہ کے ساتھ ان تینوں ملزمین نے گینگ ریپ کیا تھا۔ریپ کے وقت متاثرہ نابالغ تھی۔ ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، سی بی آئی نے نئی چارج شیٹ میں بتایا ہےکہ تینوں ملزمین نے اناؤ ریپ متاثرہ کو اغوا کر کے چلتی کار میں اس کے ساتھ ریپ کیا۔ یہ معاملہ11 جون 2017 کا ہے۔
یہ معاملہ بی جے پی سے نکالے گئےکلدیپ سنگھ سینگر کے ذریعے 4 جون، 2017 کو اس کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ کئے جانے سے الگ ہے۔گینگ ریپ کے معاملے میں ضلع جج دھرمیش شرما کے سامنے چارج شیٹ داخل کی گئی۔ چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد سی بی آئی کے ذریعے کچھ گواہوں کی جانچ کرنے کےبعد دیگر دستاویز جمع کرنے کی بات کہنے پر عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کے لئے 10 اکتوبر کی تاریخ طے کی ہے۔
سی بی آئی نے چارج شیٹ میں نریش تیواری، برجیش یادو سنگھ اور شبھم سنگھ کےنام ملزمین کے طور پر درج کئے ہیں۔ تینوں فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔ اس معاملے میں ملزم شبھم سنگھ، ششی سنگھ کا بیٹا ہے، جو مبینہ طور پرمتاثرہ کو بہلا-پھسلاکر چار جون کو ایم ایل اے کی رہائش گاہ پر لے گئی تھیں۔ وہ بھی اس معاملے میں معاون ملزم ہیں۔
اس معاملے میں سی بی آئی کلیدی ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کو پہلے ہی پاکسو ایکٹ کے تحت ملزم بنا چکی ہے۔ کلدیپ سنگھ سینگر ابھی جیل میں بند ہیں۔ دہلی کی عدالت نے جمعرات کو اناؤ ریپ متاثرہ کے والد کا عدالتی حراست میں ہوئے مبینہ قتل کے معاملے میں اس کی ماں کا بیان درج کیا۔ اس معاملے سے جڑے وکیل نے کہا کہ ضلع جج دھرمیش شرما کے سامنے متاثرہ کی ماں اور بہن نے بند کمرے میں اپنا بیان درج کروایا اور جمعہ کو بھی آگے کی کارروائی جاری رہےگی۔ وکیل نے بتایا کہ عدالت کے سامنے بیان درج کراتے وقت متاثرہ کی ماں مردہ شوہر کے کپڑے دیکھکر جذباتی ہو گئیں اور رو پڑیں جس کو دیکھتے ہوئے عدالت نے ان کو سنبھلنےکے لیےکچھ اوروقت دیا۔
متاثرہ کے والد کی مبینہ طور پر پٹائی کی گئی تھی اور غیر قانونی ہتھیاررکھنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ عدالتی حراست کے دوران 29 اپریل 2018 کو ان کی موت ہو گئی تھی۔اس سے پہلے اس الزام میں عدالت نے سینگر اور 10 دیگر کے خلاف الزام طے کئے تھے۔واضح ہو کہ متاثرہ کے ساتھ گزشتہ جولائی میں کار حادثہ ہوا تھا، جس میں وہ اور اس کے وکیل شدیدطور پر زخمی ہو گئے تھے۔ وہ رائے بریلی جیل میں بند اپنے چچا سےملنے جا رہی تھیں۔ اس حادثے میں خالہ اور چاچی(مہیش سنگھ کی بیوی) کی موت ہو گئی تھی۔ متاثرہ کا علاج نئی دہلی واقع ایمس میں چل رہا تھا۔ حال ہی میں ان کوہاسپٹل سے چھٹی مل گئی ہے، اس کے بعد انہوں نے اپنی جان کا خطرہ بتایا تھا۔
اس سے متعلق دہلی کی ایک عدالت نے اترپردیش حکومت کو ایمس میں زیر علاج اناؤریپ متاثرہ اور اس کی فیملی کو وہاں کسی محفوظ مقام پر یا پڑوسی ریاست میں بھیجنے کے بارے میں اٹھائے جانے والے ممکنہ اقدام پر ایک رپورٹ داخل کرنے کو کہاتھا۔ حادثے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر گزشتہ اگست مہینے میں متاثرہ کو علاج کےلئے لکھنؤ سے نئی دہلی واقع ایمس میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کےبعد اناؤ ریپ معاملے سے جڑے تمام پانچ معاملے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ٹرانسفر کئے گئے ہیں۔متاثرہ کے ساتھ ہوئے حادثے میں بھی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر اور 10 دیگر کو ملزم بنایا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)