لوک سبھا میں حکومت کے ذریعے دیے اعداد و شمار کے مطابق؛ گزشتہ 4 سالوں سے زیادہ وقت میں جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں کے معاملات میں 177 فیصدی سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں ریاست میں دہشت گردی کے 222 واقعات ہوئے تھے جبکہ 2018 میں یہ تعداد 614 رہی۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں جمعرات کو ہوئے دہشت گردانہ حملہ ریاست میں سکیورٹی فورسز پر سب سے خطرناک حملہ رہا۔ چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ کے بعد یہ سی آر پی ایف پر دوسرا سب سے خطرناک حملہ ہے۔ 2010 میں دنتے واڑہ میں ہوئے حملے میں 75 جوان مارے گئے تھے۔ وزارت داخلہ میں وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج گنگا رام اہیر کے ذریعے 5 فروری کو لوک سبھا میں دیے گئے جواب کے مطابق؛ جموں و کشمیر میں گزشتہ 5 سالوں (2014 سے 2018)کے دوران ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں مارے گئے جوانوں کی تعداد میں 94 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔
2014 سے 2018 کے بیچ کل 1708 دہشت گردانہ حملے ہوئے،جن میں 339 جوان شہید ہوئے۔ اہیر کے ذریعے دیے گئے جواب کے مطابق؛ 2014 میں 47 جوان مارے گئے جبکہ 2018 میں یہ تعداد بڑھ کر 91 ہو گیا۔ اس طرح اگر سال 2014 سے موازنہ کریں تو جموں و کشمیر میں مارے گئے جوانوں کی تعداد میں تقریباً 94 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔
وہیں ، گزشتہ 4 سالوں کی مدت میں جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں میں 177فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں ریاست میں دہشت گردی کے 222 واقعات ہوئے تھے جبکہ 2018 میں یہ تعداد 614 رہی۔جوانوں کے علاوہ 2014 سے 2018 کے بیچ دہشت گردی کے واقعات میں 138 شہریوں کی موت ہوئی ہے ۔ 2014 میں اس طرح کے واقعات میں 28 شہری مارے گئے تھے وہیں سال 2018 میں 38 شہریوں کی جانیں گئیں ۔
یہ بھی پڑھیں: 2018 کشمیر کے لئے اس دہائی کا سب سے خونی سال کیوں ثابت ہوا ؟
گزشتہ 5 سالوں میں 838 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ۔ 2014 میں 110 دہشت گردوں کو جوانوں نے مار گرایا تھا جبکہ 2018 میں یہ تعداد 257 رہی ۔ اسی طرح اس مدت میں دہشت گردوں کو مار گرائے جانے کے معاملے میں 134فیصدی کا اضافہ ہوا۔وزارت داخلہ کے ذریعے دیے گئے جواب کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات 2018 میں ہوئے ۔ 2017 کے مقابلے 2018 میں دہشت گردی کے معاملے میں 80 فیصدی کا اضافہ ہوا۔
انڈیا اسپینڈ کی 19 جون 2018 کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں 2017 تک 28 سالوں میں دہشت گردی کے 70000 سے زیادہ واقعات ہوئے ۔ اس دوران 22143 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ، 13976 شہریوں کو جانیں گنوانی پڑیں اور 5123 جوان ہلاک ہوئے۔
The post جموں و کشمیر: 2014 سے 2018 کے بیچ ہلاک ہونے والے جوانوں کی تعداد میں 94 فیصد کا اضافہ appeared first on The Wire - Urdu.