ہندو تنظیموں کے احتجاج کے بعد اسٹینڈ اپ کامیڈین ویر داس کا بنگلورو میں ہونے والا شو رد

بنگلور میں ہونے والے ویر داس کے شو کو لے کر ہندو جن جاگرتی ویدیکے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔

بنگلور میں ہونے والے ویر داس کے شو کو لے کر ہندو جن جاگرتی ویدیکے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔

ویر داس۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

ویر داس۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: فلم اداکار اور اسٹینڈ اپ کامیڈین ویر داس کا بنگلورو میں گزشتہ جمعرات کو ہونے والا شو دائیں بازو کی ہندو تنظیموں کے احتجاج کے بعد آخری وقت میں رد کر دیا گیا۔

ان تنظیموں نے اس شو کی مخالفت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ شو شام 5:30 بجے ملیشورم میں ہونے والا تھا۔

شو کے منتظم ‘یوسن انوویشن’ نے ایک بیان میں کہا کہ اس پروگرام کورد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ناگزیر حالات کی وجہ سے 10 نومبر 2022 کو ہونے والا ویر داس کا اسٹینڈ اپ کامیڈی شو رد کر دیا گیا ہے۔’

دائیں بازو کے گروپ ‘ہندو جن جاگرتی ویدیکے’ نے سوموار (7 نومبر) کو ویالیکاول پولیس اسٹیشن میں اس سلسلے میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔

تنظیم کے ریاستی ترجمان موہن گوڑا نے ایک بیان میں کہا تھا، یہ نوٹس میں آیا ہے کہ متنازعہ کامیڈین ویر داس  10 نومبر کو بنگلورو کے ملیشورم میں چودیا میموریل ہال میں ایک کامیڈی شو کا اہتمام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے امریکہ کےواشنگٹن ڈی سی میں جان ایف کینیڈی سینٹر میں خواتین، ہمارے وزیر اعظم اور ہندوستان کے خلاف توہین  آمیز بیان دیے  تھےاور ملک کو بدنام کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پس منظر میں ایسے متنازعہ شخص کو بنگلورو جیسے فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقے میں اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دینا درست نہیں ہے۔

شو کی منسوخی کا خیرمقدم کرتے ہوئےگوڑا نے ایک بیان میں کہا،ہم نے شو کے خلاف ویالیکاول پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ ہندو تنظیموں کے احتجاج کے باعث شو کو رد کر دیا گیا ہے۔ ایسے لوگ جہاں بھی کامیڈی کے نام پر ہندو مذہب کی توہین کرتے ہیں، ان کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ ویر داس کی ‘آئی کم فرام ٹو انڈیاز’ کے عنوان والے ویڈیو میں کیے  گئے تبصروں کو لے کر ایک سال پہلے ملک میں ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا اور مبینہ طور پر ہندوستان کو بدنام کرنے کے لیے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ،واشنگٹن ڈی سی کے جان ایف کینیڈی سینٹر میں منعقدہ اس شو میں داس نے کہا، میں دو ہندوستان سے آتا ہوں’۔ انہوں نے ملک کے دو مخالف چہروں کے بارے میں بات کی اور خواتین کے خلاف تشدد سمیت کئی سماجی اور سیاسی مسائل کا ذکر کیا تھا۔

اخبار نے بتایا کہ تنظیم نے داس کےاس  شو پرمبینہ طور پر اعتراض کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا، ہندوستان میں ہم دن میں خواتین کی پوجا کرتے ہیں اور رات کو ان کی عصمت دری کرتے ہیں۔

معلوم ہو کہ اگست 2022 میں بنگلورو میں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو بھی دائیں بازو کے گروپوں کے احتجاج کی وجہ سے آخری لمحات میں رد کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا تھا کہ فاروقی نے اپنے شو میں بھگوان رام اور دیوی سیتا کے بارے میں توہین  آمیز تبصرہ کرکے ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کیا تھا۔

یہ دوسرا موقع تھا جب بنگلورو میں ان کا شو رد کیا گیا تھا۔ نومبر 2021 میں فاروقی کا شو رد کر دیا گیا تھا اور اس وقت اس شو کو رد کروانے کے لیے دباؤ ڈالنے پر بنگلورو پولیس کی شدید تنقید کی گئی تھی۔

ایک ماہ بعد کنال کامرا، جو مودی حکومت کے سخت ناقد رہے ہیں،کا بنگلورو میں ہونے والا  شو دائیں بازو کے ہندوتوا گروپوں کے دباؤ میں رد کر دیا گیا تھا۔

کنال کامرا سیاسی اور سماجی مسائل پر اپنےلطائف کے لیے معروف ہیں  اور اکثر دوسری پارٹیوں کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر طنز کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور ان کی عدم رواداری کے سخت ناقدرہے کنال طویل عرصے سے بی جے پی اور اس کے حامیوں کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)