اترپردیش: فیس جمع نہ ہونے کی وجہ سےدلت بچوں کا نام اسکول سے کاٹا

یہ معاملہ اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے شہرت گڑھ واقع سرسوتی ششو مندر کا ہے۔ بچوں کے والد نے پرنسپل پر ان کی کمیونٹی کو لے کر دشنام طرازی کا الزام لگایا ہے۔

یہ معاملہ اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے شہرت گڑھ واقع سرسوتی ششو مندر کا ہے۔ بچوں کے والد نے پرنسپل پر ان کی کمیونٹی کو لے کر دشنام طرازی کا الزام لگایا ہے۔

Shohratgarh

نئی دہلی: اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع میں ضلع مجسٹریٹ  آفس کے باہر ایک دلت نے اپنے بچوں کے ساتھ جمعرات کو مظاہرہ کیا ۔ان کا  الزام تھا کہ ان کے بچوں کو فیس نہ جمع کرنے کی وجہ سے اسکول سے نکال دیا گیا ہے۔بچے سدھارتھ نگر کے شہرت گڑھ علاقے کے سرسوتی ششو مندر میں پڑھتے تھے ۔ بچوں کے والد شیو کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 30 اگست کو اسکول نے ان کے چار بچوں وراج(4)، یوراج(8)، جیوتی (10) اور چنچل (14) کو فیس جمع نہ ہونے کی وجہ سے نکال دیا۔

دینک جاگرن کی رپورٹ کے مطابق،شہرت گڑھ تھانہ حلقہ کے وارڈ نمبر 3 گاندھی نگر کے باشندہ بچوں کے والد نے اسکول انتظامیہ پر ذہنی اور سماجی استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ اس بارے میں جب وہ اسکول کے پرنسپل سے ملے تو ان کی کمیونٹی کو لے کر ان سے دشنام طرازی کی گئی ۔

جن ستا کی خبر کے مطابق، بچوں کے والد نے بتایا کہ وہ غریب ہیں ۔ بچوں کو نکالے جانے کے بعد پرنسپل سے مل کر ان کو اپنی مجبوری بتائی ۔ ان سے بعد میں فیس جمع کرنے کا وعدہ بھی کہا ، لیکن انہوں نے نہیں سنا۔

شیو کمار نے پولیس پر شکایت نہیں درج کرنے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے بتایا ، میں پولیس کے پا س بھی گیا لیکن وہاں میری شکایت درج  نہیں کی گئی ۔ میں نے ضلع مجسٹریٹ اور وزیر تعلیم کو بھی خط لکھ کر بتا یا کہ پچھلے ایک ماہ سے بچے گھر پر بیٹھے ہیں۔ڈی ایم دیپک مینا نے بتایا کہ اے ڈی ایم سیتا رام گپتا نے اسٹوڈنٹ اور گارجین سے بات کی ۔ اسکو ل انتظامیہ سے بھی بات کی ۔ گارجین کا الزام تھا کہ شیڈول کاسٹ سے ہونے کی وجہ سے استحصال کیا جارہا ہے۔

پرنسپل نے بتایا کہ اسکول میں تقریباً 80 اسٹوڈنٹ شیدول کاسٹ سے ہیں ۔ فیس وقت سے جمع نہیں کرنے پر جب نوٹس بھیجی گئی تو ملازمین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ۔ انتظامیہ نے بچوں کو تعلیم دلانے کی پہل کی ہے ۔ انتظامیہ نے بھی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔بچوں کے والد نے دھمکی دی کہ اگر میرے بچوں کو انصاف نہیں ملا تو  جان جانے تک بھوک  ہڑتال کروں گا۔

اس بارے میں جب وزیر تعلیم ستیش دویدی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں ضلع مجسٹریٹ سے بات کریں گے اور اگر ایس اکچھ ہوا تو کارروائی کی جائے گی ۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)