کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا کو اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے سرمایہ کاری پر مجبور کیا گیا،جس نے لوگوں کی زندگی بھر کی بچت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کو الزام لگایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کو اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے سرمایہ کاری پر مجبور کیا گیا، جس نے لوگوں کی زندگی بھر کی بچت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، انہوں نے جاننا چاہا کہ ایس بی آئی اور ایل آئی سی کو صنعت کار گوتم اڈانی کے گروپ میں سرمایہ کاری کا حکم کس نے دیا تھا۔
راہل گاندھی نے اپنی ویڈیو سیریز ‘مترکال، حصہ دو- آپ کا پیسہ اڈانی پر لٹا’ کے تحت ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایس بی آئی ملک کا سب سے بڑا بینک ہے اور پوچھا کہ کیا ایل آئی سی اور ایس بی آئی کو اڈانی گروپ کو بچانے کا حکم دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ایل آئی سی نے جوکھم بھرے اڈانی گروپ میں اتنی سرمایہ کاری کیوں کی؟ جب ان باتوں سے پردہ اٹھے گا تو پتہ چلے گا کہ ملک کا کتنا نقصان ہوا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ‘آپ نے اپنی محنت کی کمائی اور بچت اپنے خاندان اور بچوں کے مستقبل کے لیے رکھی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آپ کے پیسےکوکون خطرے میں ڈال رہا ہے۔
ایل آئی سی اور ایس بی آئی پر اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے سرمایہ کاری کے لیے ‘مجبور’ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہ گاندھی نے کہا، ‘کیا آپ اپنے بچوں کا مستقبل خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں؟ میرا سوال آپ لوگوں سے ہے، آپ کا پیسہ اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے کیوں استعمال کیا جا رہا ہے؟
انہوں نے پوچھا، ‘پرائیویٹ سیکٹر نے اڈانی گروپ میں پیسہ کیوں نہیں لگایا؟ کیا یہ وزیر اعظم کا فرض نہیں ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایل آئی سی میں لگایا گیا عوام کا پیسہ محفوظ ر ہے؟’
کانگریس لیڈر نے پوچھا، ‘کیا وزیراعظم 24 جنوری 2023 سے اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے سے ایل آئی سی کو ہونے والے نقصان کی حقیقت بتائیں گے؟ اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے والے خوردہ سرمایہ کاروں کے خدشات دور کرنے کے لیے وزیر اعظم کیا کر رہے ہیں؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ طویل عرصے سے منی لانڈرنگ، جعلسازی اور شیل کمپنیوں کے استعمال کے الزامات کا سامنا کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے پوچھا، ‘ان شیل کمپنیوں کے پیچھے کون ہے؟ جس نے ایس بی آئی اور ایل آئی سی کو اڈانی گروپ کو بچانے کا حکم دیا تھا۔
معلوم ہو کہ گزشتہ جنوری میں امریکی انویسٹمنٹ ریسرچ فرم
ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ پر فراڈ کا الزام لگایا تھا جس کے بعد گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ درج کی گئی۔
اس رپورٹ میں کہا گیاتھاکہ دو سال کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے ‘
اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ’ میں ملوث ہے۔ ہنڈن برگ کو ایک تفصیلی جواب میں اڈانی گروپ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھاکہ وہ انفارمیشن منظر عام پر لانے سے متعلق تمام قوانین اور پالیسیوں کی تعمیل کرتا ہے۔