ملک بھر میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج اور مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حالانکہ، دفعہ144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئےلوگ سڑکوں پر اتر کر شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور اس کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
نئی دہلی: دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف چل رہے مظاہرے کے بیچ معروف قلمکاراور سماجی کارکن ارندھتی رائے نے کہا کہ ہندوستان ایک ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے حکومت کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اس بار آپ ہمیں نہیں روک پائیں گے۔
ایک بیان جاری کرتے ہوئے رائے نے کہا، ‘ہندوستان ایک ساتھ کھڑا ہے۔ یہ سرکار پوری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہے اور اس کا کوئی بھروسہ نہیں بچا ہے۔ یہ ایک ایسا دن ہے جب محبت اوراتحاد جمع ہوکرشدت پسندی اور کٹرپن کا سامنا کریں گے۔ ہر کوئی غیر آئینی شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کے خلاف احتجاج میں ساتھ آ رہا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘ہم دلت، مسلم، ہندو، عیسائی، سکھ، آدیواسی، مارکسوادی، امبیڈکروادی، کسان، مزدور، ٹیچر،قلمکار، شاعر، پینٹرز اور سب سے زیادہ طلبا ہیں جو کہ ملک کا مستقبل ہیں۔ اس بار آپ ہمیں نہیں روک پائیں گے۔’
بتا دیں کہ، ملک بھر میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج اور مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حالانکہ، دفعہ144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئےلوگ سڑکوں پر اتر کر شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور اس کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
اس دوران جہاں بنگلور میں معروف مؤرخ رام چندر گہاسمیت30 سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا تو وہیں دہلی میں سوراج انڈیا کے صدریوگیندر یادو، سابق ایم پی دھرم ویر گاندھی، سماجی کارکن عمر خالد، کانگریس رہنما سندیپ دیکشت، سوراج انڈیا کے دہلی صدر کرنل جئےویر، آئساکی صدر سچیتا ڈے، یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے رہنما ندیم خان سمیت کئی لوگوں کو دہلی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ اس دوران ایئرٹیل اور ووڈافون نے سرکار کی ہدایت پر دہلی کے کئی علاقوں میں موبائل خدمات کو بند کر دیا ہے۔