ہالی ووڈ ایکٹر نے کہا کہ، آج انتخاب جیتنے کا سب سے آسان طریقہ اسلامو فوبیا ہے۔
نئی دہلی : ہالی ووڈ ایکٹراور سماجی کارکن رض احمد(رضوان احمد ) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس دور میں مسلمان ہونا بہت ڈراونا ہوتا جارہا ہے ۔ انہوں نے ایک پرانا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ان کو اپریل میں نسل پرستی کی وجہ سے بہت سی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا، اس وجہ سے وہ شکاگو واقع اسٹار وارس کے جشن میں شامل نہیں ہوسکے ۔ امریکی میگزین ویرائٹی کے مطابق، انہوں نے کہا یہ بات گزشتہ 25 جون کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
قابل ذکر ہے کہ 2018 میں سرخیوں میں رہی ہالی ووڈ فلم وینم میں انہوں نے ولن کا رول ادا کیا تھا ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ، امریکہ کے ایک ایئر پورٹ پر ان سے پوچھ تاچھ کی گئی جو کوئی اہم بات نہیں ہے ، لیکن ان کو ہوائی سفر کے لیے ایئر پورٹ پر بار بار روکا جاتا ہے اور ان کی تلاشی لی جاتی ہے۔
رضوان نے کہا کہ دوسرے ہائی پروفائل مسلم ستاروں کی خدمات نے یو ایس اے میں مسلمانوں کی صورت حال کو بدلنے میں کوئی مدد نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن منہاج (امریکی کامیڈین)پی باڈی جیسا ایوارڈ جیت سکتے ہیں ۔ میں ایمی (امریکی ایوارڈ) جیت سکتا ہوں ۔ لیکن ان میں کچھ رکاوٹیں ہیں اور ہم اکیلے اس کا سامنا نہیں کر سکتے ۔ ہمیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے ۔ میں یہاں آپ سے مدد مانگنے کے لیے ہی آیا ہوں ، چوں کہ آجکل مسلمان ہونا بہت ڈراونا ہوتا جارہا ہے۔
ہالی ووڈ ایکٹر نے چین میں مبینہ طو رپر مسلمانوں کو قیدی بنائے جانے کے معاملے میں اظہارخیال کیا۔واضح ہوکہ رضوان احمد اسٹار وارس اور وینم جیسی فلموں کے علاوہ The Reluctant،Fundamentalist،Britz،Black Gold،Hmletجیسی درجنوں فلموں میں اپنی اداکاری کے جلوے دکھا چکے ہیں ۔ رضوان پاکستانی نژاد برٹن شہری ہیں اور معروف امریکی ایمی ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کو لگاتار ٹرول کیا گیا ہے۔حال ہی میں جب میں اسٹار وارس کانفرنس میں شرکت کے لیے شکاگو جارہا تھا تو مجھے ہوم لینڈ سکیورٹی نے پلین میں سوار ہونے سے روک دیا ۔انہوں نے کہا کہ آج انتخاب جیتنے کا سب سے آسان طریقہ اسلامو فوبیا ہے۔