ملک کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کئے جانے کولےکر انگریزی اخبار ’د ی ٹیلی گراف‘ نے 17 مارچ کو ایک خبر شائع کی تھی، جس کےعنوان میں صدر جمہوریہ کووند کا نام مبینہ طور پر طنزیہ انداز میں لکھا گیا تھا۔
نئی دہلی: پریس کاؤنسل آف انڈیا (پی سی آئی) نے انگریزی اخبار ‘دی ٹیلی گراف’ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس اخبار کے مدیر کو جاری کیا گیا ہے۔ہفنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، پی سی آئی نے جاری بیان میں کہا کہ ادارے کے چیئرمین جسٹس چندرمولی کمار پرساد نے یہ پایا کہ 17 مارچ 2020 کو ‘دی ٹیلی گراف’ کے پہلے صفحہ پر شائع خبر کی ہیڈ لائن میں صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کے نام کو طنزیہ انداز میں لکھا گیا، جوصحافت کے پیمانے سے پرے ہے۔
Press Council of India takes suo motu cognizance of the headline of Telegraph newspaper projecting the President of India in satirical manner. A show cause notice has been issued to Telegraph for alleged violation of journalistic conduct. pic.twitter.com/gjSNHfz1dy
— The Leaflet (@TheLeaflet_in) March 18, 2020
پی سی آئی کے چیئرمین کی طرف سے جاری اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اخبار نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کولے کر ایک طنزیہ تبصرہ کیا ہے، جو صحافیانہ اخلاقیات کے اسٹینڈرڈ17 (1) (اے) (بی) اور 31 (6) کی خلاف ورزی ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے پہلے شہری پرطنزیہ تبصرہ، مذاق اور بدنام کرناغیر جانبدارانہ صحافت سے پرے ہے۔
بتا دیں کہ، ملک کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کئے جانے کولےکر انگریزی اخبار ’د ی ٹیلی گراف‘ نے 17 مارچ کو ایک خبر شائع کی تھی، جس کےعنوان میں صدر جمہوریہ کووند کا نام مبینہ طور پر طنزیہ انداز میں لکھا گیا تھا۔
Rafale-Ayodhya judge Gogoi named for RShttps://t.co/GzOGcwIjUe
— The Telegraph (@ttindia) March 17, 2020
معلوم ہو کہ جسٹس گگوئی نے رام مندر معاملے میں فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی رافیل لڑاکو ہوائی جہاز معاہدے کی جانچ سے متعلق عرضی بھی خارج کر دی تھی۔جسٹس گگوئی نے عوامی طور پر آسام میں این آرسی کا بھی بچاؤ کیا تھا۔
جسٹس گگوئی نے منگل کو راجیہ سبھا کے لیے اپنی نامزدگی کو قبول کرنے کے اپنے فیصلے کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیشن بلڈنگ کے لیے مقننہ اور عدلیہ ایک ساتھ مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ راجیہ سبھا کی ممبرشب لینے کے بعد اس معاملے پر تفصیل پر بات کریں گے۔