مدھیہ پردیش: بی اے پہلے سال میں اختیاری مضمون کے طور پر شامل کیا جائے گا ’رام چرت مانس‘

مدھیہ پردیش کے ہائر ایجوکیشن منسٹر موہن یادو نے کہا کہ جب نئی ایجوکیشن پالیسی کے تناظر میں نیا نصاب لایا جا رہا ہے تو ہم اپنے شاندار ماضی کو بھی سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ناسا کی ایک تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ رام سیتو لاکھوں سال پہلےانسانوں کے ذریعے بنایا گیا پل تھا۔

مدھیہ پردیش کے ہائر ایجوکیشن منسٹر موہن یادو نے کہا کہ جب نئی ایجوکیشن پالیسی کے تناظر میں نیا نصاب لایا جا رہا ہے تو ہم اپنے شاندار ماضی  کو بھی سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ناسا کی  ایک تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ رام سیتو لاکھوں سال پہلےانسانوں کے ذریعے بنایا گیا پل تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی : مدھیہ پردیش کے ہائر ایجوکیشن منسٹر موہن یادو نےسوموار کوکہاکہ صوبے کےکالجوں اوریونیورسٹیوں میں انڈر گریجویٹ نصاب  کے پہلے سال کے طلبا کے لیےآرٹس فیکلٹی میں فلاسفی کےتحت ایک اختیاری مضمون کے طور پررزمیہ ‘رام چرت مانس’ کی پیشکش کی جائےگی۔

انہوں نے کہا کہ نصابی کمیٹی کی سفارش پر شری رام چرت مانس کو تعلیمی سیشن2021-22 سےبی اےکے پہلے سال کے طلبا کے لیےفلاسفی سبجیکٹ کے تحت اختیاری نصاب کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

یادو نے کہا،‘رام چرت مانس میں سائنس ،کلچر،ادب اور ‘شرنگار’(ہندوستانی کلاسکی ادب میں محبت  اور جمالیات کا نظریہ )کا بیان ہے۔ یہ کسی خاص مذہب کے بارے میں نہیں ہے۔ ہم نے اردوغزل کو بھی ایک موضوع کےطور پرپیش کیا ہے۔’

خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، وزیر نے کہا کہ 60 گھنٹے کے اس اختیاری نصاب سے طلبامیں انسانی نظریہ  اور متوازن قیادت  کی صلاحیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا، ‘جب نئی پالیسی کے تناظر میں نیانصاب لاگو کیا جا رہا ہے تو ہم اپنے شاندار ماضی  کو بھی سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چاہے وہ ہمارے شاستروں سے متعلق  ہو ں یا ہماری عظیم شخصیات سے۔’

رام چرت مانس 16ویں صدی  کے بھکتی شاعرتلسی داس کا لکھا ایک رزمیہ  ہے۔

یادو نے دعویٰ کیا کہ ناسا کی  ایک تحقیق  میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ رام سیتو لاکھوں سال پہلےانسانوں کے ذریعے بنایا گیا پل تھا اور بیٹ دوارکا 5000 سال پہلےوجود میں تھا۔

وزیر نے کہا، ‘یہ نصاب  دانشوروں  کی سفارش پر لاگو کیا جا رہا ہے۔’

اس بیچ، کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ بی جے پی سرکار اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اس طرح کے قدم اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ جھوٹا ہے۔ یہ نعرہ سچ ہو سکتا ہے اگر وہ رامائن کے ساتھ قرآن اور بائبل کو شامل کرتے ہیں۔’

مسعود نے کہا کہ مدھیہ پردیش اور مرکز میں بی جے پی سرکاریں ناکام  رہی ہیں اور تعلیم ، بنیادی ڈھانچے اور روزگار جیسے مدعوں پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اس طرح کے قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔

اس مہینے کی شروعات میں میڈیکل ایجوکیشن منسٹروشواس سارنگ نے اعلان  کیا تھا کہ مدھیہ پردیش میں ایم بی بی ایس کے اسٹوڈنٹ آر ایس ایس کے بانی  کے بی ہیڈگیوار، بھارتیہ جن سنگھ کے رہنما دین دیال اپادھیائے، سوامی وویکانند اور بی آر امبیڈکر کے بارے میں پہلے سال کے فاؤنڈیشن کورس کے حصہ کے طور پرمطالعہ  کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس کا مقصد ایم بی بی ایس کے طلباکو سماجی  اوراخلاقی قدرسکھانا ہے۔

اسی طرح یادو نے پہلے اعلان  کیا تھا کہ مدھیہ پردیش سرکار صوبے کی یونیورسٹیوں  میں وی سی کے عہدے کے ہندی نام کو ‘کلپتی’ سے بدل کر ‘کل گرو’کرنے پر غور کر رہی ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)