اقتصادی نظام لوگوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کرا پایا ہے۔ اس لیے غریب اور غریب ہوتا جارہا ہے جبکہ امیر اور امیر ہوتے جارہے ہیں ۔
رگھو رام راج، فوٹو: رائٹرس
نئی دہلی : آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ سرمایہ داری کے سامنے سنگین خطرہ ہے اور اس کے خلاف بغاوت ہوسکتی ہے کیوں کہ اقتصادی اور سیاسی نظام میں لوگوں کے لیے یکساں طور پر مواقع فراہم نہیں ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ، بالخصوص 2008 کی عالمی اقتصادی بحران کے بعد اقتصادی اور سیاسی نظام لوگوں کو یکساں طور پر مواقع فراہم نہیں کرا پایا ہے۔ اس لیے غریب اور غریب ہوتا جارہا ہے جبکہ امیر اور امیر ہوتے جارہے ہیں ۔
یونیورسٹی آف شکاگو میں بی بی سی ریڈیو 4 کے پروگرام میں گزشتہ منگل کو راجن نے کہا کہ اقتصادی نظام کے بارے میں غور و فکر کرتے ہوئے دنیا بھر کی حکومتیں سماجی عدم مساوات کو نظر انداز نہیں کر سکتیں ۔آئی ایم ایف کے سابق چیف اکانومسٹ راجن نے کہا کہ ، میرا ماننا ہے کہ سرمایہ داری کو سنگین خطرہ در پیش ہے کیوں کہ اس میں کئی لوگوں کو موقع نہیں مل پا رہا ہے اور جب ایسا ہو تا ہے تو سرمایہ داری کے خلاف بغاوت ہوجاتی ہے۔
راجن نے کہا ، وسائل کا توازن ضروری ہے ، آپ اپنی پسند سے کچھ بھی چن نہیں سکتے –حقیقت میں جو کرنے کی ضرورت ہے وہ مواقع میں اصلا ح کرنا ہے ۔حال ہی میں راجن کی تیسری کتاب – دی تھرڈ پلر کا اجرا ہوا ہے ۔ اس سے پہلے ان کی فالٹ لائنس اور آئی ڈو وہاٹ آئی ڈو شائع ہوچکی ہے ۔ یہ کتابیں 2013 سے ستمبر 2015 کے درمیان آربی آئی میں ان کی مدت کار کے دوران خطابات کا مجموعہ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ، ماضی میں معمولی تعلیم حاصل کر کے ایک مڈل کلاس نوکری مل جاتی تھی، لیکن 2008 کے عالمی اقتصادی بحران کے بعد صورت حال بدلی ہے اور اب اگرآپ حقیقت میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو اچھی تعلیم کی ضرورت ہے ۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)