عام آدمی پارٹی پنجاب کی 117 اسمبلی سیٹوں میں سے 92 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ ان میں سے 18 سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اکالی دل کو 3 جبکہ بی جے پی کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی کو دونوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار بھگونت مان۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی نے جمعرات کو پنجاب کی روایتی پارٹیوں کانگریس اور شرومنی اکالی دل کے باری باری سےصوبے میں حکومت سازی کے سلسلہ کوبھی توڑ دیا۔ اس کے لیے انتخابی مہم کے دوران عآپ نے ووٹروں سے لگاتار تبدیلی کی اپیل کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، پنجاب میں اسمبلی کے 117 ارکان کے انتخاب کے لیے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی میں عآپ نے زبردست اکثریت کے ساتھ 92 نشستیں حاصل کی ہیں۔
ان میں سے 18 سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اکالی دل نے 3 سیٹیں جیتی ہیں۔ بی جے پی کے کھاتے میں 2 سیٹیں آئی ہیں، جبکہ بی ایس پی کو ایک سیٹ سے مطمئن ہونا پڑا ہے۔ ایک نشست آزاد امیدوار کے حصے میں بھی آئی ہے۔
عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی کی جیت کو ‘انقلاب’ قرار دیا ہے۔
پنجاب میں جیت کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی مکمل ریاستی درجے والے صوبے کی باگ ڈور سنبھالے گی۔ واضح ہو کہ عام آدمی پارٹی کی دہلی میں حکومت ہے جو مرکز کے زیر انتظام صوبہ ہے۔
روایتی پارٹیوں سےعوام کی ناراضگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئےعآپ نے انتخابی مہم کے دوران حریف پارٹیوں پر ریاست کو لوٹنے کا الزام لگایا تھا اور تبدیلی کی اپیل کی تھی۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پارٹی کا نعرہ، ‘اک موقع بھگونت مان تے کیجریوال نوں’ووٹروں کو بھا گیا تھا۔
عام آدمی پارٹی نےاسکولوں اور صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے پنجاب میں’دہلی ماڈل’ کو لاگو کرنے کی بات بھی کہی تھی۔
عآپ نے ووٹروں کو راغب کرنے کےلیے خواتین کو ہر ماہ ایک ہزار روپے، 300 یونٹ تک مفت بجلی اور 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی جیسے وعدے بھی کیے تھے۔
اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کو انتخابات سے پہلے بھگونت مان کو پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر پیش کرنے کا بھی فائدہ ہوا۔
عآپ نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں چار سیٹ جیت کر پنجاب میں انتخابی دستک دی تھی۔ یہ جیت ایسے وقت میں ہوئی جب بی جے پی نے ملک بھر میں بہترمظاہرہ کیا تھا۔ تاہم، عآپ 2017 کے پنجاب اسمبلی انتخابات میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی اور 20 سیٹیں جیت کر اپوزیشن پارٹی کے طور پر ابھری۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی برنالہ ضلع کی بھدور سیٹ سے الیکشن ہار گئے ۔ اس کے علاوہ وہ روپ نگر ضلع کی چمکور صاحب سیٹ سے بھی جیت نہیں حاصل کر سکے۔
عآپ کے وزیراعلیٰ کے امیدوار بھگونت مان نے دھوری اسمبلی سیٹ سےاپنی جیت درج کی ۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، عآپ کی ریاستی یونٹ کے سربراہ مان نے کانگریس کے امیدوار اور موجودہ ایم ایل اے دلویر سنگھ گولڈی کو 58206 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
دھوری میں پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے مان نے کہا، حلف برداری کی تقریب راج بھون میں نہیں، بلکہ کھٹکر کلاں میں ہوگی۔ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرکاری دفتر میں وزیر اعلیٰ کی تصویر نہیں لگائی جائے گی، اس کے بجائے بھگت سنگھ اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی تصویریں لگائی جائیں گی۔
لوگوں سے متحد ہو کر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ،جن لوگوں نے عآپ کو ووٹ نہیں دیا انہیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ حکومت سماج کے تمام طبقات کے لیے کام کرے گی۔
مان نے کہا کہ ان کی حکومت اسکولوں، صحت، صنعت، زراعت، خواتین کی حفاظت اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر توجہ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سبھی گاؤں میں اسپورٹس ٹریکس اور اسٹیڈیم بنائے جائیں گے۔
عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ وہ ریاست کے لوگوں کو’اس انقلاب کے لیے’ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال نے ٹوئٹ کیا،پنجاب کے لوگوں کو اس انقلاب کے لیے بہت بہت مبارکباد۔
انہوں نے پنجاب میں عآپ کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار بھگونت مان کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی۔
دریں اثنانئی دہلی میں دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں جمعرات کو دن بھر جشن کا ماحول دیکھا گیا۔
عآپ کارکنوں اور حامیوں نے ڈھول اور پنجابی گانوں کی تھاپ پر رقص کیا، مٹھائیاں تقسیم کیں اور بڑے جوش و خروش سے جشن منایا۔
پنجاب سے آئے عآپ کے کارکن منکیرت سنگھ نے کہا، یہ پنجاب میں ایماندار سیاست کی جیت ہے اور ہم اس جیت کا جشن منا رہے ہیں۔
آئین کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور شہید اعظم بھگت سنگھ کے بڑے بڑے پوسٹر بھی پارٹی دفتر کے ارد گرد لگائے گئے تھے اور عآپ کارکنان ان کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے دیکھے گئے۔
‘بابا صاحب اور بھگت سنگھ کاسپنا ادھورا، کیجریوال کرے گاپورا ‘ اور ‘انقلاب زندہ باد’ کے نعروں سے عام آدمی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے ارد گرد کا پورا علاقہ گونج رہا تھا۔