لوک سبھا میں وزارت صحت کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق ملک بھر میں پرائمری ہیلتھ سروس کی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے۔ کئی ریاستوں میں پرائمری ہیلتھ سینٹر ڈاکٹروں کی کمی سے جوجھتے ہوئےبجلی، پانی، بیت الخلاجیسی بنیادی سہولیات کے بغیر کام کر رہےہیں۔
نئی دہلی : اتر پردیش کی پرائمری ہیلتھ سروس ملک میں سب سے خراب حالت میں ہے۔
دی ہندوکی خبر کے مطابق، لوک سبھا میں پیش ڈیٹا میں مرکزی وزارت صحت نے یہ جانکاری دی ہے۔وزارت نے گزشتہ ہفتے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں
یہ جانکاری دی ہے۔ اتر پردیش میں 3621 ڈاکٹروں کی ضرورت ہے، لیکن ریاست میں صرف 1344 ڈاکٹر کام کر رہے ہیں۔
ریاست کے 942 پرائمری ہیلتھ سینٹر(پی ایچ سی)بجلی، پانی کی باقاعدہ سپلائی، سبھی موسموں میں پہنچنے لائق سڑک کے بغیرکام کر رہے ہیں۔ ریاست میں ڈاکٹر مریض کا تناسب اور غریب مریضوں کو علاج دینے کے لیے بنیادی سہولیات سب سے خراب ہیں۔وزارت کی جانب سے دیہی صحت اعداد وشمار (2018 )کی بنیاد پر دیے گئے اعدادکے مطابق اتر پردیش کے بعدپی ایچ سی کی سب سے خراب حالت دوسری جن ریاستوں میں ہے، ان میں چھتیس گڑھ ، اڑیسہ ، کرناٹک اور بہار آتے ہیں۔واضح ہو کہ پی ایچ سی صحت خدمات کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں۔
وزارت کی جانب سے دیے گئے ڈیٹاکے مطابق اتر پردیش میں ڈاکٹروں کی مطلوبہ تعداد 3621 ہے اور انتظامیہ کی طرف سے 4509 ڈاکٹر منظور کئے گئے ہیں، لیکن اس وقت ریاست میں صرف 1344 ڈاکٹر کام کر رہے ہیں۔ یعنی مطلوبہ تعداد سے 2277 کم۔ ساتھ ہی3165 عہدے خالی ہیں۔اگر پی ایچ سی میں دستیاب بنیادی سہولیات کی بات کریں، تب بھی اتر پردیش کا حال بدحال ہے۔ ریاست کے 213 سینٹروں میں بجلی نہیں ہے، 270 میں پانی کی باقاعدہ سپلائی نہیں ہے، وہیں 459 سینٹر ایسے ہیں، جہاں سبھی موسموں میں پہنچنے لائق سڑک نہیں ہیں۔
انہی پیمانوں پر جن ریاستوں کی حالت خراب ہے، ان میں جموں وکشمیر، چھتیس گڑھ ، اڑیسہ ،آسام اور اتراکھنڈ شامل ہیں۔ وزارت نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ عوامی صحت اورہاسپٹل ریاست کا موضوع ہیں، ہیلتھ سینٹروں میں ڈاکٹروں کی تقرری سمیت سبھی ایڈمنسٹریشن اوراہلکاروں کے ساتھ جڑے معاملے ریاستی سرکاروں کے پاس ہیں۔صحت خدمات میں ڈاکٹروں کی کمی ان کی پالیسیوں اورتناظر کے مطابق الگ الگ ہے۔
وزارت کی جانب سے دیے گئے جواب کا ڈیٹا بتاتا ہے کہ ملک کے 72045 پرائمری ہیلتھ سینٹر،سب سینٹر اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر ایسے ہیں جہاں اسٹاف کے لیے
بیت الخلا کی سہولت نہیں ہے، وہیں 115484 سینٹر ایسے ہیں، جہاں خاتون اور مردمریضوں کے لیے الگ الگ بیت الخلا نہیں ہیں۔
ایسی ریاستوں میں چھتیس گڑھ پہلےمقام پر ہے، اس کے بعد گجرات، راجستھان، تمل ناڈو اور مہاراشٹر ہیں۔