وزیر اعظم مودی نےدہشت گردی کی مذمت کی لیکن انہوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن، پابندیوں اور کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کا ذکر نہیں کیا۔ یہ اقوام متحدہ میں مودی کا دوسرا خطاب تھا۔
نئی دہلی: ہندوستانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران دہشت گردی کی مذمت کی لیکن انہوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن، پابندیوں اور کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کا ذکر نہیں کیا۔یہ اقوام متحدہ میں مودی کا دوسرا خطاب تھا۔ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کا جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں موجود عالمی رہنماؤں سے کہنا تھا، ‘ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف آواز دنیا کو خبردار کرنے کے لیے ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔’دہشت گردی کے معاملے پر ہم میں اتفاق رائے کے فقدان نے ان اصولوں پر داغ ڈال دیے ہیں، جو اقوام متحدہ کی تشکیل کی اساس ہیں۔ ‘
جمعہ کواپنی تقریر میں نریندر مودی نے کشمیر کا براہ راست ذکر کرنے کے بجائے صرف دہشت گردی کو ہی زیادہ توجہ دی۔ ان کا کہنا تھا، ‘ہم اس ملک سے تعلق رکھتے ہیں، جس نے دنیا کو کوئی جنگ نہیں دی بلکہ گوتم بدھ کا امن کا پیغام دیا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہماری آواز دہشت گردی کے خلاف ہے تاکہ دنیا کو اس سے خبردار کیا جا سکے۔‘
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جنرل اسمبلی میں تقریر سے پہلے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے نقل و حرکت کو انتہائی محدود کر دیا گیا تھا۔پاکستان نے اس سے پہلے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باعث ایک جنگ کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔
نریندر مودی اور عمران خان کی تقاریر سے پہلے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے کئی شہریوں نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اس طرح دنیا کی توجہ ان کی جانب مبذول ہو سکے گی اور کشمیر میں پانچ اگست سے جاری پابندیاں ختم کرانے میں مدد ملے گی۔سری نگر کے ایک اسکول ٹیچر نذیر احمد نے نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا، ‘ہمیں واقعی امید ہے کہ یہ قائدین ہمیں تنازعے اور دباؤ سے چھٹکارا دلانے کے لیے کچھ کریں گے۔‘
دریں اثنا جس وقت نریندر مودی خطاب کر رہے تھے، اس وقت اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج بھی جاری تھا۔ ایسے مظاہرین بھی موجود تھے، جو نریندر مودی کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے جبکہ ہندوستانی وزیر اعظم کی حمایت کرنے والے بھی وہاں موجود تھے۔ہندوستانی وزیر اعظم نے عالمی رہنماؤں کو یہ بھی بتایا کہ ان کا ملک جلد ہی پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے والا ہے۔مودی نے اپنے خطاب میں ‘نیا بھارت’ اور’ سب کا ساتھ’جیسے نعروں کا بھی ذکر کیا۔
(ڈی ڈبلیو کے ان پٹ کے ساتھ)