لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے بتایا کہ 2015 سے 2020 میں اب تک وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر کل 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے ذریعے جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں ان میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤپر ہواکل خرچ شامل نہیں ہے ، جو عام طور پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
نئی دہلی: وزارت خارجہ نے بدھ کو بتایا کہ پچھلے پانچ سال میں وزیر اعظم نریندر مودی کے غیرملکی سفر پر 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے کہا کہ ان اخراجات میں چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
نچلے ایوان میں وزیر کی طرف سے پیش بیورے کے مطابق، سال 2015-16 میں وزیر اعظم کے سفر پر 121.85 کروڑ روپے اور 2016-17 میں 78.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
وزارت خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2017-18 میں اس بابت 99.90 کروڑ روپے اور 2018-19 میں 100.02 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ موجودہ مالی سال 2019-20 میں وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر اب تک 46.23 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
بتا دیں کہ وزیر اعظم کے غیرملکی سفر کے اخراجات میں چارٹرڈ فلائٹ پر ہوئے اخراجات، ہاٹ لائن سروس پر ہوئے اخراجات کے ساتھ وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤ پر ہوا کل خرچ بھی شامل ہوتا ہے، جو عموماً سب سے زیادہ ہوتاہے۔
سال 2016-17 میں یہ خرچ 376.67 کروڑ روپے تھا، 2017-18 میں 341.77 کروڑ روپے اور 2018-19 میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤ پر 423.88 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ ایوان میں بدھ کو دیے گئے اعداد و شمار میں ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤ کاخرچ شامل نہیں ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق مئی 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی نے 59 ممالک کا سفر کیا ہے۔ ان کا آئندہ سفر 13 مارچ 2020 کو شروع ہوگا، جب وہ انڈیا-یورپی یونین کی چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے بیلجیم جائیںگے۔
معلوم ہو کہ حزب مخالف کی طرف سے اکثر یہ الزام لگتا رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی بہت زیادہ غیرملکی سفر کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان سفر پر کافی زیادہ رقم خرچ بھی ہوئی ہے۔دسمبر 2018 میں انڈین کمیونسٹ پارٹی کے رکن پارلیامان بنائے وشوم کے ذریعے لوک سبھا میں یہ پوچھا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ کن وزرا نے سفر کیا ہے، ان کی جانکاری دی جائے۔ حالانکہ اس وقت کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی کے سنگھ نے ان کو یہ جانکاری نہیں دی تھی۔
حکومت کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کے سفر سے متعلق یہ جانکاری بھی نہیں دی گئی تھی کہ ان کے ساتھ کن پرائیویٹ لوگوں نے غیرملکی دورے کے وقت سفر کیا ہے۔
دی وائر نے آر ٹی آئی درخواست دائر کرکے یہ جانکاری مانگی تھی لیکن وزارت خارجہ نے سینٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے حکم کے باوجود یہ جانکاری دینے سے منع کر دیا تھا۔سی آئی سی نے اگست 2018 کو وزارت خارجہ کو حکم دیا تھا کہ وہ ان سرکاری اور غیرسرکاری (پرائیویٹ) شخصیتوں کے نام بتائیں جو 2014-15 سے لےکر اب تک غیرملکی دوروں پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ گئے تھے۔
حالانکہ سی آئی سی کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے دی وائر کے ذریعے اس معاملے میں آر ٹی آئی کے تحت دائر کی گئی درخواست میں مانگی گئی جانکاری کو مخفی بتاتے ہوئے جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)