یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن نے اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ہندوستانی شہریوں سے کہا کہ وہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کریں۔ چینی اداروں میں ہندوستانی طالبعلموں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے گریز کرنے کی وارننگ دینے کے ایک ماہ کے اندر یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای نے یہ ایڈوائزری جاری کی ہے۔
نئی دہلی: ملک کے اعلیٰ تعلیمی ریگولیٹری نے کہا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں سے ڈگریاں لینے والے ہندوستانی شہری یا بیرون ملک مقیم ہندوستانی شہری ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ لینے اورملازمت حاصل کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) نے ہندوستانی طالبعلموں کو 22 اپریل کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے کسی بھی کالج یا تعلیمی ادارے میں داخلہ نہ لیں، ورنہ وہ اپنے ملک میں کوئی نوکری یا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
چینی اداروں میں ہندوستانی طالبعلموں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے گریز کرنے کی وارننگ دینے کے ایک ماہ کے اندر یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے مشترکہ طور پر یہ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا،تمام (طالبعلموں) کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے پاکستان نہ جائیں۔ پاکستان کے کسی بھی کالج یا تعلیمی ادارے میں کوئی بھی ہندوستانی شہری یا ہندوستانی نژاد غیر ملکی شہری (او آئی سی ) داخلہ لینا چاہتا ہے تو وہ پاکستانی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ہندوستان میں نوکری یا اعلیٰ تعلیم کے لیے اہل نہیں رہ جائے گا۔
اس میں کہا گیا ہے، حالاں کہ، بیرون ملک مقیم شہری اور ان کے بچے، جنہوں نے پاکستان میں تعلیم حاصل کی ہے اور انہیں ہندوستان کی طرف سے شہریت دی گئی ہے، وہ ہندوستان میں ملازمت حاصل کرنے کے اہل ہوں گے، بشرطیکہ وزارت داخلہ کی جانب سے سیکورٹی کلیئرنس ملے۔
اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین انیل سہسر بدھے کے مطابق، ہندوستانی طالبعلموں کو یہ مشورہ دینے کی ضرورت ہے کہ انہیں تعلیم کے لیے کن اداروں اور ممالک کا دورہ کرنا چاہیے۔
سہسر بدھے نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے تاکہ ہندوستانی طالبعلم ایسی ڈگری کے ساتھ نہ رہ جائیں جو ہندوستانی ریگولیٹری کے مطابق نہ ہوں۔
وہیں، یو جی سی کے چیئر مین ایم جگدیش کمار نے کہا، یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای اس طرح کے عوامی نوٹس ہندوستانی طالبعلموں کے مفاد میں جاری کرتے ہیں جو ملک سے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ، حالیہ دنوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح ہمارے طالبعلموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے بیرون ملک واپس نہیں جا سکے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ستمبر 2020 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے 350 سے زیادہ طالبعلموں کی فہرست ہے جنہوں نے کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے بعد پاکستان کی جانب سے تعلیمی ادارہ کھولنے کے بعد باگہہ بارڈر پارکرنے کے لیے درخواست دی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر جموں و کشمیر کے طالبعلم تھے۔ تاہم، ان 350 میں سے صرف 200 نے سرحد پار کرکے فائنل امتحان میں شرکت کی۔
اس سے قبل 2019 میں
یو جی سی نے ہندوستانی طالبعلموں کو پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور غیر قانونی طور پر پاکستان کے قبضے میں ہے۔
بتا دیں کہ گزشتہ ماہ
یو جی سی نے ایسے ہندوستانی طالبعلموں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جو چین میں تعلیم حاصل کرنے پر غور کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ریگولیٹریز نے خبردار کیا کہ وہ پیشگی منظوری کے بغیر آن لائن ڈگری کورسز کو تسلیم نہیں کرتے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)