ٹھاکرے نے کہا، مجھے نہرو کو ویر کہنے میں گریز نہیں ہوتااگر وہ ساورکر کی طرح 14 منٹ بھی جیل میں رہے ہوتے ،جبکہ ساورکر 14 سالوں تک جیل میں رہے۔
ادھو ٹھاکرے، فوٹو : پی ٹی آئی
نئی دہلی: شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نہیں بنتا اگر بٹوارے کے وقت ہندو تواکے علمبرادر ویر ساورکر ملک کے وزیر اعظم ہوتے ۔انہوں نے ممبئی میں اظہارخیال کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ساورکر کو بھارت رتن سے نوازاجانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ،ساورکر کو بھارت رتن ضرور ملنا چاہیے ۔ہمیں گاندھی اور نہرو کی خدمات سے انکار نہیں ہے ، لیکن ملک نے سیاسی منظر نامہ پر دو خاندان سے زیادہ کو عروج حاصل کرتے دیکھاہے۔ٹھاکرے نے کہا، مجھے نہرو کو ویر کہنے میں گریز نہیں ہوتااگر وہ ساورکر کی طرح 14 منٹ بھی جیل میں رہے ہوتے ،جبکہ ساورکر 14 سالوں تک جیل میں رہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹھاکرے نے یہ باتیں وکرم سمپتھ کی لکھی کتاب Savarkar: Echoes From A Forgotten Past(بایوگرافی) کے اجرا کے موقع پر کہیں۔اس موقع پر شیو سینا چیف نے مبینہ طور پر کانگریس رہنما راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ،ان کو اس کتاب کی ایک کاپی دی جانی چاہئے۔غور طلب ہے کہ راہل گاندھی ساورکر اور ہندوتوا کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں ۔شیوسینا پہلے سے ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔
وینایک دامودر سرکار جو ویر ساورکر کے نام سے جانے جاتے ہیں ناسک میں 1883 میں پیدا ہوئے۔ساورکر ہندو مہاسبھا کے رہنما تھے ۔ وہ ہندوتوا کی اصطلاح اور فلسفہ کو پیش کرنے والے کے طور پر معروف ہیں۔انہیں انگریزوں نے انڈمان سیلولر جیل میں 1910 سے 1921 تک قید ی بناکررکھا ۔1966 میں 82 سال کی عمر میں ان کی موت ہو گئی۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)