پاکستان: دہشت گردی سے متعلق  فنانسنگ کے معاملوں میں ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کو سزا

ممبئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ اور ممنوعہ تنظیم جماعت الدعوۃ چیف حافظ سعید کو پاکستان کی ایک عدالت نے پنجاب صوبے میں دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کے دو معاملوں میں ساڑھے پانچ سال -ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنائی اور 15-15 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا۔ دونوں معاملوں کی سزا ساتھ ساتھ چلے گی۔

ممبئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ   اور ممنوعہ  تنظیم جماعت الدعوۃ چیف حافظ سعید کو پاکستان کی ایک  عدالت نے پنجاب صوبے میں دہشت گردی سے متعلق  فنانسنگ کے دو معاملوں میں ساڑھے پانچ سال -ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنائی اور 15-15 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا۔ دونوں معاملوں کی سزا ساتھ ساتھ چلے گی۔

جے یو ڈی چیف  حافظ سعید(فوٹو : رائٹرس)

جے یو ڈی چیف  حافظ سعید(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: ممبئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ اورممنوعہ  تنظیم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)کے چیف حافظ سعید کو پاکستان کی ایک اینٹی ٹیررکورٹ(اے ٹی سی) نے  کو دہشت گردی سے متعلق  فنانسنگ  کے دو معاملوں میں 11 سال کی سزا سنائی ہے اور 30 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔اقوام متحدہ سے دہشت گرد قرار دیے گئے سعید کو پچھلے سال 17 جولائی کو دہشت گردی سے متعلق  فنانسنگ کے لیے فنڈ جٹانےکے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ ہائی سکیورٹی والی لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں بند ہے۔ امریکہ نے سعید پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام بھی رکھا ہے۔

عدالت کے ایک افسر نے اسکی تصدیق کی ہے کہ پنجاب صوبے میں دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ  کے معاملے میں سعید کو سزا سنائی گئی ہے۔ پنجاب پولیس کے اینٹی ٹیرر ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر اس کے خلاف لاہور اور گوجرانوالہ شہر میں یہ دونوں معاملے درج کئے گئے تھے۔عدالت نے دونوں معاملوں میں سعید کو ساڑھے پانچ سال -ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنائی جبکہ دونوں معاملوں میں 15-15 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا۔ افسر نے بتایا کہ دونوں معاملوں کی سزا ساتھ ساتھ چلے گی۔

اے ٹی سی نے دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کرنے کے معاملوں کی روزانہ شنوائی کرتے ہوئے 11 دسمبر کو سعید اور اس کے ایک معاون کو مجرم قرار دیا تھا۔پچھلے سنیچر کو لاہور اینٹی ٹیرر کورٹ(اے ٹی سی) کے جج ارشد حسین بھٹہ نے سعید کے خلاف دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کے دونوں معاملوں میں سزا کو 11 فروری تک ٹال دیا تھا۔

دونوں معاملوں میں پراسیکیوٹر نے اے ٹی سی میں 20 یا اس سے زیادہ گواہ پیش کئے جنہوں نے سعید اور اس کے معاون کے خلاف گواہی دی۔ سعید نے دونوں معاملوں میں اپنی غلطی قبول نہیں کی۔کاؤنٹر ٹیررزم نے سعید اور اس کے ساتھیوں کے خلاف 23 معاملے درج کئے ہیں۔ ان کے خلاف پنجاب صوبے کے مختلف  شہروں میں دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کرنے کا الزام  ہے۔

سعید کے خلاف یہ معاملے لاہور، گوجرانوالہ اور ملتان میں درج کئے گئے تھے۔ اس کے خلاف مختلف ٹرسٹ اور جائیداد کے ذریعے سے دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ کے لیے فنڈ جٹانے کا الزام تھا۔ کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) کے مطابق، ممنوعہ تنظیموں- جماعت الدعوۃ، لشکر طیبہ  کے خلاف فنانسنگ کے معاملے میں سعید اور متعقلہ ممنوعہ تنظیموں کے خلافاقوام متحدہ کی پابندیوں کو نافذ کرنے کے لیے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت  پر جانچ شروع کی گئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں نیشنل ایکشن پلان کو نافذ کرنے کے لیے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ایک جنوری 2019 کو یہاں بیٹھک ہوئی تھی، اسی بیٹھک میں یہ ہدایت دی گئی تھی۔سعید کے جماعت الدعوۃ کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ لشکر طیبہ کی ہی تنظیم ہے، جو 2008 کے ممبئی حملوں کے لئے ذمہ دار ہے۔ اس حملے میں 166 لوگ مارے گئے تھے۔

امریکہ کے فنانس ڈپارٹمنٹ  نے سعید کو دہشت گرد ی کی فہرست میں ڈال رکھا ہے اور امریکہ نے 2012 سے ہی سعید کو سزا دلانے کے لئے اطلاع دینے کے لیے ایک کروڑ ڈالر کے انعام کا اعلان کر رکھا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)