یہ معاملہ اڑیسہ کے برہم پور کے سرکاری پرالا مہاراجہ انجینئرنگ کالج کا ہے، جہاں سات طالبعلموں پر مبینہ طور پر گائے کا گوشت پکانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد کشیدگی کے مدنظر کالج کے قریب پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
نئی دہلی: اڑیسہ کے ایک سرکاری انجینئرنگ کالج میں ‘گائے کا گوشت پکانے’ کی شکایت پر سات طالبعلموں کو ہاسٹل سے نکالے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان پر 2000 روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ معاملہ اڑیسہ کے برہم پور میں سرکای پرالا مہاراجہ انجینئرنگ کالج کا ہے، جہاں سات طالبعلموں پر مبینہ طور پر گائے کا گوشت پکانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد کشیدگی کے مدنظر کالج کے قریب پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
اس معاملے کے حوالے سے ڈین آف اسٹوڈنٹس ویلفیئر نے جمعرات (12 ستمبر) کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ طلبہ کو ‘ممنوعہ سرگرمیوں’ میں ملوث ہونے پر نکال دیا گیا ہے۔ ان طلباء نے ‘ہال آف ریذیڈنس کے قواعد و ضوابط’ کی خلاف ورزی کی تھی۔
تاہم، یہ ‘ممنوعہ سرگرمیاں’ کیا تھیں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ نکالے گئے طلبہ مبینہ طور پر بدھ (11 ستمبر) کی رات ہاسٹل کے احاطے میں گائے کا گوشت پکانے میں ملوث تھے۔ اس کے بعد ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ کے ایک اور گروپ نے ڈین سے اس واقعہ کی شکایت کی۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام طلباء کے اقدار و عقائد کے احترام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ اس واقعہ (مبینہ طور پر گائے کا گوشت پکانے کا واقعہ) نے بدامنی پیدا کی ہے، جس کی وجہ سے ماحول کشیدہ ہوگیا ہے۔ میں عاجزانہ درخواست کرتا ہوں کہ اس واقعہ میں ملوث طلباء کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے بھی کالج کا دورہ کیا اور پرنسپل سے ملاقات کی اور طلباء کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کالج کے ذرائع نے بتایا کہ کالج انتظامیہ نے ہاسٹل میں رہنے والے طلباء کے ایک گروپ کی شکایت کی بنیاد پر الزامات کی جانچ کی ہے۔ کالج کیمپس میں کچھ سرگرمیوں پر پابندی ہے، جس میں یہ طلباء ملوث تھے۔ تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر انہیں نکالا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہاسٹل میں رہنے والے یہ طالبعلم کیمپس چھوڑ کر جا چکے ہیں۔