ملک میں اب تک کورونا وائرس کا کمیونٹی پھیلاؤ نہیں: مرکزی وزیر صحت

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی  نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن،فوٹو: ٹوئٹر/@drharshvardhan

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن،فوٹو: ٹوئٹر/@drharshvardhan

نئی دہلی:مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہندوستان  اب تک کووڈ 19 کے کمیونٹی پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب رہا ہے۔ ساتھ ہی ہرش وردھن نے امید جتائی کہ کو رونا وائرس بحران  کی وجہ سے لوگوں کی ‘عادت میں جو تبدیلی آئی ہے’، وہ اس وبا کی روک تھام کے بعد ایک صحت مندسماج کے لیے ‘نیا  روزمرہ’ ہوگا۔

ہرش وردھن نے کہا کہ اگر ہندوستانی  اپنے  روزمرہ میں ہاتھ دھونے، سانس سے متعلق اور ماحولیاتی صفائی  کی عادت کو برقرار رکھتے ہیں، تو کو رونا وائرس بحران  کے ختم  ہونے کے بعد، مستقبل میں جب ملک  وبا کے اس دور کو دیکھےگا تو ان عادتوں کو وہ ‘برے وقت میں ملا تحفہ’ مان سکتا ہے۔

لاک ڈاؤن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیرصحت نے کہا کہ معیشت کی طرح ہی صحت پر بھی مکمل دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، ‘سرکار کو متوازن  کام  کرنا پڑےگا۔’مرکزی وزارت صحت کے مطابق، منگل کو کووڈ 19 کے معاملے بےحد تیزی سے بڑھ کر 46433 تک پہنچ گئے جو ایک دن پہلے ہی 42836 معاملے تھے۔ ایک ہی دن میں انفیکشن  کے 3597 نئے معاملے سامنے آئے۔ مرنے والوں  کی تعداد 1389 تھی جو بڑھ کر 1568 ہو گئی۔

ہرش وردھن نے کہا، ‘ایک بار جیسے ہی وائرس کی مار کم ہوگی اور بحران  ختم ہوگا تو لوگ، اس دور میں اپنائی گئی اچھی عادتوں کو، برے وقت میں ملی نعمت کی طرح یاد کر سکتے ہیں۔’ انہوں نے کہا کہ اب تک ہندوستان  خود کو کو رونا وائرس کے کمیونٹی پھیلاؤ کے مرحلےمیں جانے سے روکنے میں کامیاب رہا ہے۔

ہرش وردھن نے کہا، ‘اب تک ہم جان چکے ہیں کہ کو رونا وائرس سے نپٹنا آسان نہیں ہے۔ اس برے وقت میں جس طرح ہم ہاتھ دھونے، سانس سے متعلق اور صاف صفائی وغیرہ پر بہتر طریقے سے عمل  کر رہے ہیں، اگر اس کو سماج اپنی عادت میں شامل رکھتا ہے تو یہ ایک مثبت تبدیلی ہوگی۔’
انہوں نے زور دیا کہ صفائی کی ایسی عادتوں سے مستقبل میں بھی اس طرح کی بیماریوں  کے پھیلاؤ میں کمی آئےگی۔ وزیر نے کہا کہ چیچک اور پولیو کی طرح دوسرے انفیکشن  کو ملک  سے پوری طرح سے ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔ دوسری بیماریاں اب بھی ہیں۔ انہوں نے اشارہ  دیا کہ کووڈ 19 کا انفیکشن  بھی لمبے وقت تک رہ سکتا ہے۔

ہرش وردھن نے کہا کہ کووڈ 19 وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے حالات کو صحت کے شعبے کے بنیادی ڈھانچے اور طبی آلات کے پروڈکشن میں اضافہ ہونے کے موقع کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کے مد نظر پی پی ای کٹ اور این 95 ماسک کے پروڈکشن میں اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی جانچ کی سہولیات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘اس طرح  اس وبا کی وجہ سےعالمی سطح پر زیادہ  مانگ والی ایسی اشیا کے ملکی پیداوار کو بڑھاوا دینے کے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جس سے ہندوستان  کا دوسرے ممالک  پر انحصار کم ہو جائے گا۔’

سوموار سے شراب کی فروخت شروع ہونے کے بعد اس کی خریداری  کو لے کر جمع بھیڑ اور سماجی  دوری کے ضابطوں  کی خلاف ورزی کو لےکرمرکزی وزیر نے کہا، ‘ہمیں ہر فیصلے پر غیرجانبداری  سے غور کرنا ہوگا اور اس کے نافذ ہونے سے پہلے ہی اس کے اثر کا اندازہ لگانا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کووڈ 19 کے معاملوں میں اضافہ نہ ہو۔’

انہوں نے کہا کہ ملک میں معاملوں کی دوگنا ہونے کی شرح  میں اصلاح دکھائی دے رہا ہے اور 25 مارچ کونافذ لاک ڈاؤن سے پہلے تین دن میں انفیکشن  کے معاملوں میں دوگناہونے کی شرح اب 12 دن ہو گئی ہے۔انہوں نے ملک میں مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح  کو لے کر بھی اطمینان کا ا ظہار کیا۔ ملک میں اب تک 27.40 فیصدی مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ تقریباً 80 فیصدی مریض علاج سے ٹھیک ہو چکے ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)