بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا ہے۔ چھ بار کے ایم پی گنگوار کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کے علاوہ تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، سابق راجیہ سبھا ایم پی او پی ماتھر، سابق لوک سبھا ایم پی سی ایچ وجئے شنکر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
(بائیں سے) جشنو دیو ورما، سنتوش گنگوار اور اوپی ماتھر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: صدر دروپدی مرمو نے سنیچر (27 جولائی) کو دیر رات گئے نو ریاستوں میں گورنروں کی تقرر کرے ہوئے کہا کہ ان کی تقرری ان کے چارج سنبھالنے کی تاریخ سے مؤثر ہوگی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ گنگوار کو لگاتار چھ بار بریلی کی سیٹ جیتنے کے بعد حالیہ لوک سبھا انتخابات میں وہاں سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ گنگوار کرمی برادری سے آتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں یہ برادری یوپی اور بہار میں بی جے پی سے دور ہوتی نظر آئی۔
آسام سے لوک سبھا کے سابق رکن پارلیامنٹ رامین ڈیکا کو چھتیس گڑھ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
مہاراشٹر اسمبلی کے سابق اسپیکر اور بی جے پی لیڈر ہری بھاؤ کسن راؤ باگڑے کو راجستھان کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مہاراشٹر میں بھی بی جے پی کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما کو کانگریس کی حکومت والی ریاست تلنگانہ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
راجستھان سے بی جے پی کے سرکردہ رہنما اور راجیہ سبھا کے سابق رکن او پی ماتھر کو سکم کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
کرناٹک سے لوک سبھا کے سابق رکن سی ایچ وجئے شنکر کو میگھالیہ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ وجئے شنکر 2017 میں بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے تھے، اور 2019 میں دوبارہ بی جے پی میں واپس آگئے۔ میسور سے دو بار ایم پی رہ چکے وجئے شنکر نے 2014 کا لوک سبھا الیکشن ہاسن سیٹ سے ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے خلاف لڑا تھا اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سال 2013 سے 2014 تک گجرات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے چیف پرنسپل سکریٹری کے طور پر کام کرنے والے ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر کے کیلاش ناتھن کو پڈوچیری کا لیفٹیننٹ گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
جھارکھنڈ اور تلنگانہ کے گورنر کا اضافی چارج سنبھالنے والے سی پی رادھا کرشنن اب مہاراشٹر کے گورنر ہوں گے۔ اس سال مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس لیے یہ بی جے پی کے لیے ایک اہم ریاست ہے۔ کوئمبٹور سے دو بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے والے رادھا کرشنن تمل ناڈو بی جے پی کے صدر رہ چکے ہیں۔
آسام کے گورنر گلاب چند کٹاریا کو پنجاب کا گورنر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے چنڈی گڑھ کا ایڈمنسٹریٹر بھی مقرر کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر کٹاریہ اس سے قبل راجستھان حکومت میں وزیر تھے۔
بتادیں کہ صدر جمہوریہ ہند نے پنجاب کے گورنر اور مرکز کے زیر انتظام چندی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے شری بنواری لال پروہت کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
سکم کے گورنر لکشمن پرساد آچاریہ کو آسام کا گورنر مقرر کیا گیا ہے اور انہیں منی پور کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر آچاریہ اتر پردیش میں ایم ایل سی تھے۔