کمیشن نے ان حالات سے نپٹنے کے لئے جاپانی انسفلائٹس وائرس، ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم پر قابو اور روک تھام کے لئے قومی پروگرام کو نافذ کرنے کی صورت حال پر بھی رپورٹ مانگی ہے۔
نئی دہلی: قومی حقوق انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) نے بہار کے مظفرپور ضلع میں انسفلائٹس سے بچوں کی موت کی خبر پر سوموار کو مرکزی وزارت صحت اور بہار حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔بہار میں ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) سے تقریباً 120 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ وہیں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے صحت خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
ایک سینئر افسر نے بتایا، ‘ حقوق انسانی کمیشن نے بہار کے مظفرپور ضلع میں پچھلے کچھ دنوں سے ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) سے مرنے والے بچوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کا از خود نوٹس لیا ہے۔ ‘
ہیومن رائٹس کمیشن نے بیان جاری کر بتایا کہ کمیشن نے مرکزی صحت اور وزارت فلاح و بہبود کے سکریٹری اور بہار کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کر تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔اس سنگین حالت سے نپٹنے کے لئے جاپانی انسفلائٹس وائرس، ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم پر قابو اور روک تھام کے لئے قومی پروگرام کو نافذ کرنے کی حالت پر بھی رپورٹ مانگی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ، ‘ کمیشن ہاسپٹل میں داخل بچوں کو دی جانے والی طبی سہولیات اور متاثرہ فیملیوں کو ریاستی حکومت کی طرف سے دی جانے والی راحت اور بازآبادکاری کی حالت کے بارے میں بھی جاننا چاہتا ہے۔ ‘کمیشن نے 4 ہفتے کے اندر جواب دینے کے لئے کہا ہے۔
‘ نامعلوم بخار ‘ کی وجہ سے گزشتہ تقریباً 20 دنوں میں بہار کے مظفرپور اور آس پاس کے کچھ ضلعوں کے تقریباً 120 بچوں کی موت کے بعد لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتوار کو یہاں کے سرکاری ایس کےایم سی ایچ ہاسپٹل آئے مرکزی صحت وزیر ہرشوردھن کو کالے جھنڈے دکھائے گئے۔ لوگوں کے بڑھتے غصے کو دیکھتے ہوئے پولیس بھی محتاط ہے اور ہاسپٹل کے آس پاس سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق؛ سال 2014 میں اس بیماری کی وجہ سے 86 بچوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 2015 میں 11، سال 2016 میں 4، سال 2017 میں 4 اور سال 2018 میں 11 بچوں کی موت ہوئی تھی۔ ایس کےایم سی ایچ اور کیجریوال ہاسپٹل میں اے ای ایس سے متاثر کئی بچے ہیں۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار حالات کا جائزہ لینے کے لئے آج شری کرشن میڈیکل کالج اور ہاسپٹل (ایس کےایم سی ایچ) پہنچے تو
انھیں لوگوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے یہاں ان کی مخالفت کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور ‘نتیش کمار واپس جاؤ ‘کے نعرے بھی لگائے۔ اس ہاسپٹل میں اے ای ایس سے 89 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)