نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
نئی دہلی: نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے کورونا وائرس کی وجہ سے کوارنٹائن میں رکھے گئے شخص کے انٹرویو سمیت خبردینے کے لیےایڈوائزری جاری کیا ہے۔اس میں صحافی ، کیمرا مین اور دوسرے میڈیا اہلکاروں کو ہاسپٹل یا آئسولیشن وارڈ میں جانے سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے۔
این بی ایس اے آزاد اکائی ہے، جس کی تشکیل نیوز براڈکاسٹر ایسوسی ایشن(این بی اے)نے نشریات کے خلاف آئی شکایت پر غور کرنے اور فیصلہ لینے کے لیے کی ہے۔این بی ایس اے نے کہا، ‘آپ کو معلوم ہے کہ کو رونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔اس کامقصد کسی سے رابطہ نہیں ہونے اور کو رونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے سماجی میل ملاپ سے دوری کو بنائے رکھنا ہے۔’
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ان حالات میں میڈیا کو رونا وائرس کے انفیکشن سے جڑے واقعات سے لوگوں کو واقف کرانے میں اہم رول نبھا رہا ہے۔این بی ایس اے نے کہا کہ اس کی جانکاری میں لایا گیا ہے کہ کچھ چینلوں کےصحافی اور کیمرا مین مریضوں اور ڈاکٹروں کا انٹرویولینے کے لیےہاسپٹلوں، آئسولیشن وارڈ اور کی طرح استعمال کئے جا رہے ہوٹل میں جا رہے ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا،‘سبھی صحافیوں/کیمرا مین اور دوسرے میڈیااہلکاروں کو سختی سے صلاح دی جاتی ہے کہ وہ ہاسپٹلوں/آئسولیشن وارڈ یا دوسرے کسی مقام جہاں پر کو رونا وائرس متاثرین کو انفیکشن پھیلنے سے روکنے کے لیے رکھا گیا ہے، وہاں نہ جائیں۔’این بی ایس اے نے یہ بھی صلاح دی ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے ہوٹل یا ایسے ہی دوسرے مقامات پر رکھے گئےڈاکٹروں کا بھی انٹرویو نہ لیں۔
ایڈوائزری میں کہا، ‘برائے مہربانی دھیان دیں کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر الگ رکھے گئے شخص کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرا ئیویسی بنی رہے۔’این بی ایس اے نے کہا کہ مریض اور میڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی کا حق سب سے اوپر ہے اور ممبروں اورمدیران سے اپیل ہے کہ وہ اس ایڈوائزری پر عمل کو یقینی بنائیں۔
بتا دیں کہ ہندوستان میں کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعدادسنیچر کو 239 پر پہنچ گئی اور کل متاثرین کی تعداد 7477 ہو گئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)