اقتصادی بحران سے جوجھ رہے ایئر انڈیا کی کل بقایہ رقم کا تقریباً50 فیصدی حصہ یعنی کہ 297.08 کروڑ روپے پی ایم او کے پاس بقایہ ہے۔وزارت دفاع پر 212.19 کروڑ روپے اور وزارت خارجہ پر 66.94 پر کروڑ روپے کا بقایہ ہے۔
نئی دہلی: اقتصادی بحران سے دوچار ایئر انڈیا جہاں ایک طرف پیسہ اکٹھا کرنے کے لئے جائیداد بیچ رہی ہے، وہیں دوسری طرف اس کمپنی نے ایک آر ٹی آئی کے تحت بتایا ہے کہ 31 مارچ تک حکومت ہند کے پاس ایئر انڈیا کا 598.55 کروڑ روپے بقایہ ہے۔
اسکرال ڈاٹ ان کے مطابق، کل بقایہ رقم کا تقریباً50 فیصدی حصہ یعنی کہ 297.08 کروڑ روپے پی ایم او کے پاس بقایہ ہے۔ بقایہ رقم کا زیادہ تر حصہ جہاز کے رکھ رکھاؤ سے متعلق ہے۔17 مئی، 2019 کو ای میل کے ذریعے آر ٹی آئی کا جواب حاصل کرنے والے سبکدوش کَموڈور لوکیش بترا نے کہا،’2008 کی ادائیگی ابھی بھی زیر التوا ہیں۔ ‘بترا نے 3 مئی کو آر ٹی آئی دائر کیا تھا اور دو ہفتے کے اندر ان کو جواب ملا۔
انہوں نے کہا،’میڈیا اکثر رپورٹ کرتا رہتا ہے کہ ملازمین کی تنخواہ میں دیری ہوتی ہے، لیکن کیوں؟ آخرکار یہ ٹیکس دہندہ ہیں، جو حکومت کے خرچوں کی ادائیگی کرتے ہیں۔ ‘بترا نے کہا کہ کنٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل نے سال 2016 کی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ حکومت ہند کے ذریعے ادائیگی میں دیری کی وجہ سے ایئر لائن کا فائننس متاثر ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق،31 مارچ 2017 تک حکومت کے پاس ایئر انڈیا کا 513.27 کروڑ روپے بقایہ تھا۔ایئر انڈیا نے اس بارے میں دی گئی اطلاعات کو کسی شخص کے ذریعے بک کئے گئے فلائٹ پر آیا خرچ یا ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤ پر آئے خرچکی بنیاد پر منقسم کیا ہے۔وزیر اعظم دفتر میں کابینہ سکریٹری وزیر اعظم کی فلائٹ سے متعلق جانکاری مینج کرتے ہیں۔ اس محکمے پر ایئر انڈیا کا 297.081 کروڑ روپے بقایہ ہے، جو جمع کی گئی کل رقم کا 37 فیصدی ہے۔
یہ تمام بقایہ رقم 2018 اور 2019 کے درمیان کا ہے۔ سب سے زیادہ بقایہ رقم جولائی 2018 میں 203.54 کروڑ روپے ہے۔صدر کی فلائٹ کا انتظام وانصرام سنبھالنے والے وزارتِ دفاع پر ایئر انڈیا کا 212.19 کروڑ روپے بقایا ہے، جو اس وزارت کو دئے گئے بل کا تقریباً 70 فیصدی ہے۔سب سے پرانا بل سال 2009 کا ہے اور اس سال کا 4.44 کروڑ روپے بقایا ہے۔ سب سے زیادہ بقایہ جولائی 2018 کا ہے۔ اس مہینے میں بوئنگ 747-400 کے رکھ رکھاؤ کے لئے 160.76 کروڑ روپے کا خرچ آیا۔وزارت خارجہ نائب صدر کی اڑانوں کو مینج کرتا ہے۔ اس وزارت نے اپنے 82 فیصدی بقایہ کی ادائیگی کر دی ہے اور فی الحال اس پر ایئر انڈیا کا 66.946 کروڑ روپے بقایہ ہے۔ اس محکمے میں سب سے پرانا بقایہ 2008 اور 2009 کا ہے۔