فیصلہ سناتے ہوئے نئی دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے، جس کو امدادی رقم کے طور پر متاثرہ کو دیا جائےگا۔
بی جے پی کے سابق رہنما اور ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: دہلی کی ایک مقامی عدالت نے اناؤ ریپ معاملے میں مجرم بی جے پی کے سابق رہنما اور ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو عمر قید کی سزا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سینگر پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے، جس کو ریپ متاثرہ کو دیا جائےگا۔ عدالت نے متاثرہ اور ان کی فیملی کو ضروری سکیورٹی مہیا کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو متاثرہ اور ان کی فیملی کو محفوظ رہائش مہیا کرانے کی بھی ہدایت دی ہے۔
سی بی آئی مدعی اشوک بھارتیندو نے عدالت کو بتایا، ‘ یہ اصل میں انصاف کے لئے سسٹم کے خلاف ایک اکیلے شخص (متاثرہ) کی لڑائی تھی۔ اس طرح کے جرائم کا سماج پر، لوگوں کی ذہنیت پر اثر کو دیکھتے ہوئے ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دئے جانے کی ضرورت ہے۔ ‘ اس سے پہلے منگل کو سی بی آئی نے نابالغ سے ریپ کے مجرم سینگر کے لئے عمر قید کی سزا کی مانگ کی تھی۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، سی بی آئی کے وکیل نے سینگر کے لئے زیادہ سے زیادہ سزا کی مانگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو سزا سنانے سے پہلے متاثرہ کے ذریعے لمبے وقت سے اٹھائی گئیں پریشانیوں پر غور کرنا چاہیے۔ وہیں، سینگر کے وکیل نے عدالت سے کم سے کم دس سال کی سزا دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے موکل کے خلاف پہلے کسی طرح کا مجرمانہ مقدمہ درج نہیں ہے۔
معلوم ہو کہ عدالت نے گزشتہ 16 دسمبر کو آئی پی سی کی دفعہ 5 (سی) اور پاکسو ایکٹ کی دفعہ چھے کے تحت سینگر کو مجرم قرار دیا تھا جبکہ ان کے ساتھی ششی سنگھ کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے رہا کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے متاثرہ کے لئے حرجانہ طے کرنے کے لئے سینگر کی جائیدادوں کا پتہ لگانے کے لئے ان کے انتخابی حلف نامہ کی ایک کاپی مانگی تھی۔
بتا دیں کہ کلدیپ سینگر نے چار جون 2017 کو
متاثرہ کا ریپ کیاتھا۔ اس وقت متاثرہ کی عمر 17 سال تھی۔ اس کے بعد لکھنؤ میں واقع اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گھر کے باہر متاثرہ نے دھمکی دی کہ اگر پولیس اس کی شکایت درج نہیں کرےگی تو وہ خود کو آگ لگا لےگی۔ اس کے بعد گزشتہ سال اپریل میں سینگر کو گرفتار کیا گیا۔
اتر پردیش کے بانگرمؤ سے چاربار بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکے سینگر کو اس سال اگست میں پارٹی سے تب نکال دیا گیا جب متاثرہ اور اس کی فیملی سڑک حادثے کا شکار ہو گئی۔ وہ 28 جولائی کو اتر پردیش کے رائے بریلی ضلع میں ہوئے سڑک حادثے میں شدیدطور پر زخمی ہو گئی تھی۔ متاثرہ کی کار کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی تھی، جس میں اس کے دو رشتہ داروں کی موت ہو گئی تھی اور ان کا وکیل شدیدطور پر زخمی ہو گیا تھا۔
حادثے کے وقت متاثرہ کی حفاظت میں تعینات اتر پردیش پولیس کا کوئی سکیورٹی اہلکار اس کے ساتھ نہیں تھا۔ ان کو معطل کر دیا گیا تھا۔ حادثے کے دو دن بعد سی بی آئی نے 30 جولائی کو سینگر، اس کے بھائی منوج سنگھ سینگر، اتر پردیش کے ایک وزیر کے داماد ارون سنگھ اور سات دیگر کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ متاثرہ کے ساتھ ہوئے حادثے میں ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر اور 10 دیگر کو ملزم بنایا گیا ہے۔
اس کے بعد لکھنؤ کے ایک ہاسپٹل سے دہلی کے ایمس میں داخل کرائی گئی متاثرہ کا بیان درج کرنے کے لئے ایمس میں ایک خاص عدالت لگائی گئی تھی۔ معلوم ہو کہ متاثرہ کے والد کی مبینہ طور پر پٹائی کی گئی تھی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ عدالتی حراست کے دوران 29 اپریل 2018 کو ان کی
موت ہو گئی تھی۔ اس الزام میں عدالت نے سینگر اور 10 دیگر کے خلاف الزام طے کئے تھے۔
متاثرہ نے اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سینگر کی دھمکیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ اس کے بعد معاملے کو اتر پردیش سے باہر منتقل کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اناؤ ریپ معاملے سے جڑے تمام پانچ معاملے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ٹرانسفر کئے گئے۔