مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پٹیل نے ایف آئی آر کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کسی اسٹوری کو کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اگر وہ پرنٹ صحافی ہیں تو ان کو تصویریں لینی چاہیے تھی، ویڈیو کیوں بنایا۔ اس لئے ہمیں لگتا ہے کہ وہ سازش میں شامل ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ نے ضلع کے ایک اسکول میں بچوں کو روٹی اور نمک پروسے جانے کی رپورٹنگ کرنے والے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ پرنٹ کے صحافی ہیں تو انہوں نے تصویریں کیوں نہیں لی اور ویڈیو کیوں بنایا؟ غور طلب ہے کہ اس معاملے کو اجاگر کرنے والے پون جیسوال کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
This latest presser by the #Mirzapur DM on the journo #PawanJaiswal being booked for exposing rotis+salt in mid day meals is pure gold !! tomorrow anyone of us can be booked on totally flimsy and absurd charges , and it will be justified like this gentleman is doing ! pic.twitter.com/YAAsmNpi4F
— Alok Pandey (@alok_pandey) September 3, 2019
پٹیل نے کہا، ‘ کسی اسٹوری کو کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہوتا ہے۔ اگر وہ پرنٹ صحافی ہیں تو ان کو تصویریں لینی چاہیے تھی اور اسٹوری شائع کرنی چاہیے تھی لیکن وہ ویڈیو ریکارڈ کر رہے تھے اور لوگوں سے آنے اور اس ویڈیو کا حصہ بننے کو کہہ رہے تھے۔ اس لئے ہمیں لگتا ہے کہ وہ سازش کا حصہ ہیں۔ ‘ مرزاپور کے ضلع انتظامیہ نے سنیچر کو مجرمانہ سازش، سرکاری ملازم کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے، جھوٹے ثبوت اور دھوکہ دھڑی کے الزام میں جیسوال کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق، اس ویڈیو کو ریکارڈ کرنے کے لئے گاؤں کے ایک افسر نے جیسوال کے ساتھ سازش رچی تھی کیونکہ ان کو پتہ تھا کہ اسکول میں باورچی کے پاس سامان نہیں تھا۔ جیسوال نے رپورٹ کی تھی کہ اسکول میں مڈڈے میل کے دوران بچوں کو روٹی کے ساتھ نمک پروسا جا رہا ہے۔ اسکیم کے تحت سرکاری پرائمری اسکولوں میں بچوں کو دال، چاول، روٹی اور سبزیوں سمیت مقوی غذا دینی ہوتی اہے۔
اس سے پہلے پٹیل نے کہا تھا کہ جانچکے بعد پتہ چلا ہے کہ جیسوال کی رپورٹ صحیح تھی اور انہوں نے اسکول میں مڈڈے میل کے انچارج ٹیچر کو سسپنڈ کرنے کا عمل شروع کرنے کےحکم دئے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ بچوں کو پہلے بھی مڈڈے میل میں چاول اور نمک پروسا جاتا رہا ہے۔ اپنے پہلے بیان پر پٹیل نے کہا، ‘ کھچڑی میں آپ نمک اور چاول ڈالتے ہیں۔ دال بھی ہوتی ہے۔ اس لئے کھچڑی میں نمک، چاول اور دال ہوتی ہے۔ ‘
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما نے جیسوال کے خلاف الزام طے کرنے کے ضلع انتظامیہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا، ‘ جو بھی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کرےگا اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی لیکن اگر کوئی بےقصور ہے تو اس کے خلاف کچھ نہیں ہوگا۔ ‘ ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے صحافی کی حمایت میں بیان جاری کیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
واضح ہو کہ گزشتہ 23 اگست کو مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو نمک اور روٹی بانٹے جانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ کلاس ایک سے 8 ویں تک کی پڑھائی کرنے والے تقریباً 100 اسٹوڈنٹس کو مڈ ڈے میل کے طور پر روٹی اور نمک بانٹا گیا۔ ویڈیو میں بچے اسکول کے بر آمدے میں فرش پر بیٹھے ہیں اور وہ نمک کے ساتھ روٹیاں کھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔