اسٹینڈاپ کامیڈین اگریما جوشوآنے 2019 میں ایک ایکٹ کے دوران مہاراشٹر سرکار کی جانب سےعرب ساگر میں چھترپتی شیواجی کی مورتی بنائے جانے پر لطیفہ سنایا تھا۔ شیوسینا ایم ایل اے پرتاپ سرنائیک نے اس سلسلے میں اعتراض تے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی مبینہ توہین کے الزامات پر اسٹینڈ اپ کامیڈین اگریما جوشوآ کے خلاف پولیس کو سخت کارروائی کرنے کے آرڈردیے ہیں۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، شیوسینا ایم ایل اے پرتاپ سرنائیک نے جوشوآ کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی اور دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک منٹ کے ویڈیو میں انہوں نے مراٹھا حکمراں کی توہین کی۔
سنیچر دوپہر کو دیشمکھ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ میں نے ممبئی پولیس کمشنر اور آئی جی سائبر کو جلد سے جلد قانونی کارروائی کرنے کے آرڈر دیے ہیں۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ امن وامان بنائے رکھیں اور قانون اپنا کام کرےگا۔
I ve instructed CP Mumbai and IG Cyber to take legal action expeditiously ..I urge everyone to maintain calm and law will take its course. https://t.co/laFCARvKUC
— ANIL DESHMUKH (@AnilDeshmukhNCP) July 11, 2020
یہ ویڈیو اس اسٹینڈ اپ ایکٹ کا حصہ ہے، جس میں جوشوآ نے ویسٹ ممبئی کے ایک کامیڈی اینڈ میوزک کیفے میں اپریل2019 میں پرفارم کیا تھا۔ویڈیو میں جوشوآریاستی سرکار کی جانب سے عرب ساگر میں مراٹھاحکمراں کی مورتی بنائے جانے کی قیاس آرائیوں پر لطیفہ سنا رہی تھیں۔ انہوں نے اس ویڈیو کو ہٹا دیا ہے لیکن یہ سوشل میڈیا پر موجود ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد کئی فیس بک اور ٹوئٹرصارف جوشوآ نے جس کیفے میں پرفارم کیا تھا اس کے اسٹاف کی جانکاری پھیلانے لگے تھے۔جگہ کا پتہ چلنے کے بعد مہاراشٹر نونرمان سیناکے کارکنوں نے کیفے میں گھس کر اس کے ایک پرفارمنس روم کے اسٹیج اور فرنیچروں کو توڑ ڈالا۔
وہیں، سوشل میڈیا پر نازیبا کلمات کا سامنا کرنے کے بعد جوشوآ نے ٹوئٹر پر ایک معافی نامہ جاری کیا۔انہوں نے لکھا، ‘عظیم حکمراں چھترپتی شیواجی مہاراج کے کئی عقیدت مندوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا مجھےافسوس ہے۔ عظیم حکمراں کےماننے والوں سے میں معافی کی خواستگار ہوں، جن کا میں ایمانداری سے احترام کرتی ہوں۔ ویڈیو کو پہلے ہی ہٹا لیا گیا ہے۔’
मेरी क्षमायाचना स्वीकार करे,
Please accept my humble apology,@cmoMaharashtra @authackrey@anildeshmukhncp@nitinraut@RajThackrey pic.twitter.com/uHBZMBPOfB— Agrima Joshua (@Agrimonious) July 11, 2020
دراصل، سرنائیک اور دیگرسوشل میڈیا صارف جوشوآ کی اس بات سے ناراض تھے کہ وہ مراٹھا حکمراں کا نام جس طرح سے ریاست میں احترام کے ساتھ ‘شیواجی مہاراج’ کہہ کر لیا جاتا ہے، ویسے نہ لےکرصرف شیواجی کہہ کر مخاطب کر رہی تھیں۔جمعہ کو دیشمکھ کو لکھے ایک خط اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں تھانے سے ایم ایل اے سرنائیک نے کہا کہ انہیں یہ دکھائی دیا کہ کامیڈین یا تو شیواجی مہاراج کا احترام نہیں کرتی ہیں یا انہیں ان کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔
سرنائیک نے آگے کہا کہ میں نے وزیر داخلہ کو خط لکھ کر اسے گرفتار کرنے کو کہا ہے۔ اگر آپ پیسے کمانے کے لیے مہاراج کے نام کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہمارے مہاراشٹر یوتی سینا اور مہیلا اگھاڑی آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔وہیں توڑ پھوڑ کی جانکاری دیتے ہوئے کیفے نے ایک بیان بھی جاری کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم فن کاروں کی فیملی ہیں۔ اس میں صرف کامیڈین ہی نہیں بلکہ ہر پیشہ کے لوگ آتے ہیں۔ ہم اپنی زندگی تخلیقی اظہار کی تلاش کے لیے سپرد کرتے ہیں، نہ کہ تشدد کے لیے۔
وومین کمیشن نے ریپ کی دھمکی دینے والے شخص کے خلاف فوراً کارروائی کی مانگ کی
اس معاملے کے بعدسوشل میڈیا پر جوشوآ کو ٹرول کیا جانے لگا اور ان کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے ریپ کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔اس کے بعداین سی ڈبلیو نے جوشوآ کے بارے میں سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر غیر مہذب زبان کا استعمال کرنے اور انہیں ریپ کی دھمکیاں دینے والے شخص کے خلاف گجرات پولیس سے فوراً کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔
کمیشن نے گجرات کے ڈی جی پی شیوانند جھا کو بھیجے خط میں کہا کہ ٹوئٹر پر انہیں ایک ویڈیو پوسٹ میں ٹیگ کیا گیا ہے، جس میں ایک شخص خاتون آرٹسٹ کے لیے غیر مہذب زبان کااستعمال کرتا ہوااورریپ کی دھمکیاں دیتا دکھ رہا ہے۔
Keeping in line with #NCW's commitment towards ensuring safety of #women online, our Chairperson @sharmarekha has written to @dgpgujarat for taking immediate action against Shubham Mishra, the man hurling abuses against a female comedian in this video.@kunalkamra88 @SaketGokhale https://t.co/6zfr6IEbyX
— NCW (@NCWIndia) July 11, 2020
کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے سنیچر دیر رات کوبھیجے خط میں لکھا کہ وومین کمیشن خواتین کی سائبر سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور خواتین کے خلاف جرم کو انجام دینے میں سائبر پلیٹ فارموں کے بڑھتے استعمال کو لےکر فکرمند ہے۔شرما نے کہا، ‘معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اپیل کی جاتی ہے کہ آئی ٹی قانون، 2000 کے تحت بدمعاش کے خلاف فوراً کارروائی کی جائے اور اس بارے میں کمیشن کو مطلع کیا جائے۔’
سورا بھاسکر اور کشا کپیلا، کامیڈین سمکھی سریش اور کئی دیگر لوگوں نے جوشوآکی حمایت کی ہے اور انہیں دی جا رہی دھمکیوں کی مذمت کی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)