مہاراشٹر میں ووٹوں کی گنتی شروع ۔ رجحانات میں بی جے پی 105 اور کانگریس 55 سیٹوں پر آگے۔
نئی دہلی : مہاراشٹر اسمبلی الیکشن نتائج کے شروعاتی رجحان آنے شروع ہو چکے ہیں۔ 9 بجے تک کے رجحانوں میں بی جے پی تقریباً105 سیٹوں پر اور کانگریس 55 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ریاست میں288 اسمبلی حلقے ہیں اوراکثریت کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ مہاراشٹر میں235 خواتین سمیت 3237 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔
سوموار کو ہوئی ووٹنگ میں کل 60.46 فیصدی ووٹ پڑے تھے۔ سال 2014 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ریاست میں 63.38 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی۔کولہاپور کے کرویر اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ ووٹنگ ہوئی تھی، جہاں 83.20 فیصدی ووٹ پڑے، وہیں سب سے کم ووٹ جنوبی ممبئی کے قلابہ علاقے میں 40.20 فیصدی ہوا۔
اگزٹ پول میں بی جے پی – شیوسینا گٹھ بندھن کے آسانی سے اقتدار حاصل کرنے کے امکانات کا اظہار کیا کیا گیا ہے۔اس بار کے انتخاب میں اہم امیدواروں میں ناگپور جنوبی –مغربی سیٹ سے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے علاوہ کانگریس کے اشوک چوہان ناندیڑ ضلع کی بھوکر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔
اس کے علاوہ شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے ممبئی کی ورلی ودھان سبھا سیٹ سے میدان میں ہیں۔ریاست میں بی جےپی نے 164 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے ہیں، جس میں چھوٹی معاون پارٹیاں بھی ہیں، جو پارٹی کے انتخابی نشان کمل کے تحت الیکشن لڑ رہے ہیں۔معاون شیوسینا 124 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔
دوسری جانب، کانگریس نے 147 سیٹوں پر امیدوار اتارے ہیں جبکہ معاون این سی پی نے 121 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔دوسری پارٹیوں میں راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نونرمان سینا نے 101 امیدوار انتخابی میدان میں اتارے ہیں۔ انتخاب میں 1400 آزاد امیدوار بھی تال ٹھوک رہے ہیں۔
2014 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 122 سیٹیں، شیوسینا نے 63، کانگریس نے 42 اور این سی پی نے 41 سیٹیں جیتیں تھی۔دو وایم ایل اے کرشن گھوڑا (پال گھر) اور بالا ساونت (باندرہ مشرق)کے انتقال کی وجہ سے بعد میں دو ضمنی انتخاب ہوئے تھے۔ شیوسینا نے دونوں سیٹوں پر اپنی جیت برقرار رکھی تھی۔سوموار کو ریاست کی ستارا لوک سبھا حلقہ کا بھی ضمنی انتخاب ہوا، یہاں پر 67.15 فیصدی ووٹنگ ہوئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)