یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کا ہے۔ سیف الدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے گائے کے سامنے پیشاب نہیں کیا تھا۔ اس کے باوجود زدو کوب کرنے کے بعد زبردستی ان سے یہ بات قبول کروائی گئی۔ پولیس نے سیف الدین کو ہراساں کرنے اور اس واقعہ سے متعلق ویڈیو بنانے کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع میں گائے کے سامنے مبینہ طور پرپیشاب کرنے کے الزام میں ایک شخص کی پٹائی اوران کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں ایک شخص کوگرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے سنیچر کو یہ جانکاری دی۔
مانک چوک پولیس اسٹیشن کے انچارج سچن ڈابر نے بتایا کہ 28 جنوری کی رات کو ملزم وریندر راٹھور کو آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں گائے کے سامنے پیشاب کرنے پرراٹھور، سیف الدین پاٹلی والا نام کے شخص کی پٹائی کرتے ہوئے مبینہ طور پرنظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں سیف الدین راٹھور سے معافی مانگتے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے متاثرہ کا سراغ لگایا اور اس کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس واقعہ کے بعد دینک بھاسکر سے بات کرتے ہوئے سیف الدین نے بتایا کہ انہوں نے گائے کے سامنے پیشاب نہیں کیاتھا، ان سے زبردستی قبول کرایا گیا تھا۔
کباڑ اور ہارڈ ویئر کا کام کرنے والے سیف الدین نے بتایا کہ جب وہ تریپولیا گیٹ علاقے میں پیشاب کرنے گئے تو وہاں موجود وریندر راٹھور نے انہیں بلایا اور گائے پر پیشاب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مار پیٹ شروع کردی۔ اس کا ویڈیو بھی بنوایا۔ زبردستی ریکارڈنگ کروا کر گناہ قبول کروایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی ٹوپی بھی پیروں تلے کچلی۔
سیف الدین نے بتایا کہ اس کے بعد پولیس کو بلاکر انہیں مانک چوک تھانے کو سپرد کر دیا۔ رات آٹھ بجے تک انہیں تھانے میں بٹھا کر رکھا گیا، اس کے بعد جانے دیا گیا۔
سیف الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
معاملے کو لے کر سی ایس پی ہیمنت چوہان نے اخبار کو بتایا کہ ملزم ویریندر راٹھور کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے خلاف مانک چوک تھانے میں پہلے سے ہی مقدمہ درج ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)