بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش میں اقتدار میں واپسی کے کچھ دنوں کے اندر ہی وزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے آسام میں این آر سی کی کارروائی کے چیف رہے پرتیک ہجیلا کو ریاست کےہیلتھ چیف کے عہدے سے ہٹا دیا۔بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 سے جڑے کسی بھی طرح کے انتظام وانصرام میں لاپروائی برداشت نہیں کی جائےگی۔
اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد 1995 کے بیچ کے آئی اے ایس افسرہجیلا کو اس عہدے سے ہٹاکر چیف سکریٹری، مدھیہ پردیش حکومت میں ٹرانسفر کردیا گیاہے۔ان کی جگہ پر 1996 کے بیچ کے آئی اے ایس افسر فیض احمدقدوائی کو موجودہ فرائض کے ساتھ ہیلتھ چیف کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، شیوراج حکومت نے کورونا وائرس وبا کے دوران ہجیلا کو ان کےاپنے فرائض کو لےکر شدید لاپروائی برتنے پر ہٹایا ہے۔آسام میں این آر سی کوآرڈی نیٹر کی ذمہ داری نبھانے والےہجیلا کو وہاں پر بھی بی جے پی اور بی جے پی قیادت والی حکومت کی ناراضگی کا سامناکرنا پڑا تھا۔
آسام-میگھالیہ کیڈر کے افسر ہجیلا کواین آر سی کے مسودہ میں شامل ناموں کے نمونے کی دوبارہ توثیق کے لئے گزشتہ سال آسام اور مرکزی حکومت کی عرضی کی حمایت نہیں کرنے کی وجہ سے استحصال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد حتمی این آرسی کی فہرست کو آسام حکومت نے خارج کر دیا تھا۔
معلوم ہو کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلاکے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سے متعلق حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد ان کو 12نومبر کو ڈیوٹی سے آزاد کر دیا گیا تھا۔وہیں، 31 اگست کو جاری این آر سی کی حتمی فہرست میں مبینہ بے ضابطگیوں کی وجہ سے پچھلے مہینے ہجیلا کے خلاف دو معاملے درج کئے گئےتھے۔
بتا دیں کہ، اب تک ملی رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش میں کل 98 لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ ان میں اندور کے سب سے زیادہ 75 مریض شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، جبل پور کے آٹھ، اجین کے چھ، بھوپال کے چار، شیوپوری اورگوالیار کے دو-دو اور کھرگون کے ایک مریض میں بھی اس انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے چھ لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جن میں سے اندور کے تین، اجین کے دو اورکھرگون کے ایک مریض شامل ہیں۔
مدھیہ پردیش محکمہ صحت کی چیف سکریٹری پلوی جین گوول نے کہا، ‘ مریضوں میں سے چھ کی موت ہو چکی ہے۔ لیکن باقی بچے ہوئےمریضوں میں سے آٹھ مریض ٹھیک ہو چکے ہیں اور ہاسپٹل میں 14 دن گزارنے کے بعد ان کوچھٹی دے دی جائےگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)