لاک ڈاؤن: لداخ کے بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے استعفیٰ دیا

یونین ٹریٹری لداخ میں بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے مریضوں، عقیدت مندوں اورطلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام رہی ہے۔

یونین ٹریٹری لداخ میں بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے مریضوں، عقیدت مندوں اورطلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام رہی ہے۔

لداخ بی جے پی  صدر چیرنگ دورجے(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/Cheringdorjaylakrookofficialpage)

لداخ بی جے پی  صدر چیرنگ دورجے(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/Cheringdorjaylakrookofficialpage)

نئی دہلی:یونین ٹریٹری  لداخ میں بی جے پی کے ریاستی صدرچیرنگ دورجے نے اتوارکو پارٹی سے استعفیٰ  دے دیا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، انہوں نے الزام لگایا کہ کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیےجاری  لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے لداخ کے لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام  رہی۔

بی جے پی کے قومی صدرجے پی نڈا کو لکھےخط میں دورجے نے کہا کہ پھنسے ہوئے لوگوں کے حالات کو لےکر لداخ کی انتظامیہ حساس نہیں  تھی۔انہوں نے بتایا کہ مریضوں، عقیدت مندوں اور طلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگ ملک کے مختلف مقامات میں پھنسے ہوئے ہیں۔

دورجے نے کہا کہ وہ اس معاملے کو مقامی انتظامیہ ، ایل جی اور بی جے پی قومی نائب صدراو رلداخ میں پارٹی معاملوں کے انچارج اویناش رائے کھنہ کے پاس لےکر گئے لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔انہوں نے انتظامیہ  پر لیہہ اور کارگل دونوں کی خودمختار پہاڑی کونسل کو غیر مؤثر بنانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ  ان کونسل  کے کام کاج میں ان کی مدد نہیں کر رہی ہے۔