لکھیم پورکھیری تشدد معاملےمیں درج دوسری ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیے گئے سات کسانوں میں سے پولیس نے چار- وچتر سنگھ، گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چار کسانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے دو مقامی لیڈروں اور وزیر مملکت اجئے مشرا کی گاڑی کے ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
نئی دہلی: ایس آئی ٹی نے جمعہ کو لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں دوسری ایف آئی آر کے سلسلے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ چار کسانوں کے خلاف فسادات اورقتل کے الزام میں داخل کی گئی ہے۔ اس میں جیل میں بند تین کسانوں کو کلین چٹ دے دی گئی ہے، جنہیں جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔
سینئر پراسیکیوشن آفیسر(ایس پی او) ایس پی یادو نے کہا، ایس آئی ٹی نےایف آئی آر نمبر 220/2021 کے سلسلے میں جمعہ کو ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (اے سی جے ایم ) مونا سنگھ کی عدالت میں چار ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
ایف آئی آر نمبر 220 کے تحت گرفتار کیے گئے سات کسان ملزمین میں سے پولیس نے چار وچتر سنگھ، گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
یادو نے کہا،تین افراد رنجیت سنگھ، سونو عرف کمل جیت سنگھ اور اوتار سنگھ کے سلسلے میں حتمی رپورٹ سی آر پی سی کی دفعہ 169 (ثبوت کمی کمی ہونے پر الزام کی رہائی )کے تحت پیش کر دی گئی ہے اور ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں۔
لکھیم پور کھیری کے تکونیہ میں 3 اکتوبر 2021 کو ہوئے تشددمیں چار کسانوں، ایک صحافی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو کارکنوں اور ایک ڈرائیور سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، چاروں ملزم کسانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے دو مقامی لیڈروں اور وزیر مملکت اجئے مشرا کی گاڑی کے ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
پہلی ایف آئی آر ایک کسان نے درج کرائی تھی، جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا و دیگر 15-20 افراد پر چار کسانوں اور ایک صحافی کو کچلنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
تشدد کی جانچ کے لیے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے آشیش مشرا، سمیت جیسوال، انکت داس اور 11 دیگر کے خلاف آئی پی سی، آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر 219 کے سلسلے میں تین جنوری کوچارج شیٹ داخل کی تھی۔
اس میں مشرا کے ایک رشتہ دار وریندر شکلا کا نام نہیں تھا۔ شکلا پر ثبوت مٹانے کا الزام ہے۔ انہیں لکھیم پور کھیری کی مقامی عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔
دوسری ایف آئی آر دو بی جے پی کارکنوں اور ایک ڈرائیور کے قتل کے سلسلے میں سمیت جیسوال نےدرج کرائی تھی۔ ایف آئی آر نمبر-220 کے سلسلے میں جانچ کرتے ہوئے ایس آئی ٹی نے سات لوگوں کی شناخت کی اور انہیں گرفتار کیا۔ حالاں کہ، جمعہ کو چارج شیٹ داخل کرتے وقت صرف چار افراد کو ہی ملزم بنایا گیا۔
سینئر پراسیکیوشن آفیسر(ایس پی او) ایس پی یادو نے بتایا کہ جمعہ کو ایس آئی ٹی نے چاروں ملزمین کے خلاف قتل اور فساد کرنے سمیت مختلف دفعات کے تحت 1300 صفحات کی چارج شیٹ پیش کی۔ استغاثہ کے 46 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
یادو کے مطابق،معاملے میں درج کی گئی اس دوسری ایف آئی آر کے سلسلے میں چارج شیٹ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (اے سی جے ایم) مونا سنگھ کی عدالت میں پیش کی گئی ہے۔
یادو نے کہا کہ چارج شیٹ میں آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جن میں دفعہ 147 (دنگا)، 149 (بھڑکانا)، 114(جائے واردات پر اکسانے والے شخص کی موجودگی)، 325 (چوٹ یا نقصان پہنچانا)، 427 (آگ زنی ) اور 504 (امن وامان کو خراب کرنا) شامل ہیں۔
ایس پی او نے بتایا کہ، جن چار ملزموں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں وچتراسنگھ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 109، 114، 426، 436 اور 506 شامل ہیں۔ جبکہ گروندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے خلاف دفعہ 143، 147، 148، 149، 323، 325، 427،436، 504 اور 302 شامل ہیں۔
تین کسانوں کو کلین چٹ دیے جانے پر یادو نے کہا، تینوں افراد کے سلسلے میں حتمی رپورٹ سی آر پی سی کی دفعہ 169 (ثبوت کی کمی کی وجہ سے ملزمین کی رہائی) کے تحت پیش کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ان تینوں کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ رنجیت اور اوتار سنگھ نومبر سے جیل میں ہیں، جبکہ کمل جیت کو پہلی جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
معلوم ہو کہ لکھیم پور کھیری کے ایم پی اور وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’کے خلاف3 اکتوبر 2021 کووہاں کے مظاہرہ کر رہے کسانوں نے ان کے (ٹینی)آبائی گاؤں بن بیر پور میں منعقد ایک تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے جانے کی مخالفت کی تھی۔
اس دوران تکونیہ میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا کی مہندرا تھار سمیت تین ایس یو وی کے قافلے نے تکونیہ کراسنگ پرمظاہرہ کر رہے کسانوں کو روند دیا تھا، جس میں چار کسان اور ایک صحافی ہلاک ہو گئے تھے۔ اور لگ بھگ آدھا درجن لوگ زخمی ہوئےتھے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے درجن بھر ساتھیوں کے خلاف تھار جیپ سے چار کسانوں کو کچل کرمارنے اور ان پر گولی چلانے جیسے کئی سنگین الزامات ہیں۔
فارنسک جانچ رپورٹ میں کلیدی ملزم آشیش مشرا کی رائفل اور دو دیگر ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
گاڑی سے کچلے جانے سے مرنے والوں میں گروندر سنگھ (22 سال)، دلجیت سنگھ (35 سال)، نکشترا سنگھ اور لوپریت سنگھ کے علاوہ صحافی رمن کشیپ بھی شامل ہیں۔
کسانوں کے ایک گروپ کو ایس یو وی کے قافلے کے ذریعہ کچلنے کے بعد بی جے پی کے دو کارکنوں سمیت تین افراد کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔
ان کی شناخت بی جے پی کارکنوں – شبھم مشرا (26 سال) اور شیام سندر (40 سال) اور وزیر مملکت کی ایس یو وی کے ڈرائیور ہری اوم مشرا (35 سال) کے طور پر کی گئی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)