اتر پردیش سرکار نےلکھیم پور کھیری تشدد کی جانچ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج سے کروانے کی بات کہی ہے۔ساتھ ہی واقعے میں ہلاک ہونے والے چار کسانوں کے اہل خانہ کو 45-45 لاکھ روپے کی مالی امداد اور گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔زخمی کسانوں کو دس لاکھ روپےکامعاوضہ دیاجائےگا۔
نئی دہلی: اتر پردیش سرکار نے لکھیم پور کھیری تشدد میں مارے گئے چار کسانوں کے اہل خانہ کو 45-45 لاکھ روپے کی مالی ا مداد اور گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا۔
ریاستی سرکار نے اس کے ساتھ ہی سوموار کو اعلان کیا کہ ہائی کورٹ کے ایک سبکدوش جج معاملے کی جانچ کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی زخمی کسانوں کو دس دس لاکھ روپے کامعاوضہ دیا جائےگا۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری(ہوم)اونیش اوستھی نے بتایا،‘کسانوں کے بیچ سمجھوتے کے تحت لکھیم پور میں مارے گئے چار کسان کے اہل خانہ کو 45-45 لاکھ روپے کی مالی مدد دی جائےگی۔ اس کے علاوہ فیملی کے ایک فرد کو مقامی سطح پراہلیت کے مطابق سرکاری نوکری بھی دی جائےگی جبکہ زخمیوں کو بہتر علاج کے لیے 10-10 لاکھ روپے کی مالی مدد دی جائےگی۔ کسانوں کی مانگ پر معاملے کی عدالتی جانچ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج سے کرائی جائےگی۔’
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مانگ پر پورے معاملے کی مؤثر جانچ جلد سے جلد کرائی جائےگی۔
لکھیم پور میں بھارتیہ کسان یونین رہنماراکیش ٹکیت کی موجودگی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر)پرشانت کمار نے زخمی افراد کو معاوضہ، نوکری اور مالی مدد دینے کے سرکار کے فیصلے کا اعلان کیا۔
لکھیم پور میں پریس کانفرنس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر)پرشانت کمار نے بتایا کہ اس معاملے میں قصوروار کسی بھی شخص کوبخشا نہیں جائےگا اور ان کے خلاف کڑی سے کڑی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسان رہنماؤں سے سمجھوتے کے بعد اب مہلوکین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرایا جائےگا اور مذہبی رسومات کے ساتھ آخری رسومات ادا کی جائےگی۔
کمار نے کہا، ‘افسر کسانوں کے دوسرے مدعوں کوحل کرنے کے لیے کسانوں کی ایک کمیٹی کےرابطہ میں رہیں گے۔’
کسان رہنما راکیش ٹکیت نے لکھیم پور میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے انہیں قصورواروں کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، لکھیم پور کھیری کے چیف میڈیکل آفیسر شیلیندر بھٹناگر نے کہا، ‘آج صبح چار لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ چار اورلا شوں کو آٹوپسی کے لیے بھیجا گیا ہے۔’
لکھیم پور کھیری جا رہیں پرینکا گاندھی کو حراست میں لیا گیا، ہڑتال پر بیٹھیں
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو سوموار کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا، جب وہ لکھیم پور کھیری جا رہی تھیں۔ اس کے خلاف انہوں نے ہڑتال شروع کر دیا۔
پارٹی نے الزام لگایا کہ پرینکا اور دیپیندر ہڈا سمیت کئی دوسرے کانگریسی رہنما صبح لکھیم پوربارڈر پر پہنچ گئے تھے، لیکن انہیں ان کسانوں کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، جن کی ایک دن پہلے تشدد میں موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کانگریس نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ ہڑتال پر ہیں۔ کانگریس کے ساتھی جدوجہد کر رہے ہیں۔سرکار کو جھکنا ہوگا۔انصاف کی آواز اور بلند ہوگی۔’
कांग्रेस महासचिव श्रीमती @priyankagandhi जी को गिरफ्तार किया गया है। वो अनशन पर हैं। कांग्रेस के साथी संघर्ष कर रहे हैं।
सरकार को झुकना होगा। न्याय की आवाज और बुलंद होगी।
जय जवान, जय किसान#लखीमपुर_किसान_नरसंहार pic.twitter.com/GGhcEOT8Eb
— UP Congress (@INCUttarPradesh) October 4, 2021
پارٹی کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں پرینکا کو ایک کمرے میں جھاڑو لگاتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں انہیں رکھا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی سماجوادی پارٹی کےاکھلیش یادو، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کے ایس سی مشرا اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ کو بھی پولیس نے جائے وقوع پر جانے سے روک دیا تھا۔
بتا دیں کہ اتوار کو اتر پردیش کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کے ذریعے وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کے آبائی گاؤں میں منعقد کیے جا رہے ایک پروگرام میں شرکت کرنے کےخلابرپاتشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی۔
الزام ہے کہ مشرا کے بیٹے آشیش نے کسانوں پر گاڑی چڑھا دی جس سے ان کی موت ہوئی۔ اس معاملے میں آشیش سمیت کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ تکونیہ کوتوالی حلقہ کےتکونیہ بن بیرپورشاہراہ پر رونماہوا۔ خبروں کے مطابق ‘اسپورٹس یوٹلٹی وہیکل’(ایس یووی)گاڑیوں کے ذریعے کچھ مظاہرین کو مبینہ طور پرٹکر مارے جانے کے بعد ناراض کسانوں نے دو ایس یووی میں آگ لگا دی۔
کسانوں کا الزام ہے کہ ایک گاڑی میں وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا سوار تھے، جنہوں نے کسانوں کو اپنی گاڑی سے کچلا ہے۔ حالانکہ مشرا نےالزامات کو خارج کر دیا ہے۔
اس معاملے میں پولیس نے دو ایف آئی آر درج کی ہے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری(ہوم)اونیش اوستھی نے بتایا کہ اس معاملے میں آشیش مشرا سمیت کئی اور نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مشرا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ302(قتل)سمیت دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق، لکھیم پور ضلع کے کچھ حصوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کومعطل کر دیا گیا ہے، جہاں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔
پولیس نے کہا کہ سینئر افسر موقع پر ہیں اور حالات قابو میں ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں پولس فورس تعینات کیے گئے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)