بی جے پی ایم پی اے نارائن سوامی کو مبینہ طور پر دلت ہونے کی وجہ سے اپنے ہی پارلیامانی حلقے کے ایک گاؤں میں جانے نہیں دیا گیا۔
نئی دہلی : کرناٹک میں گاؤں والوں نے اپنے ہی حلقے کے دلت ایم پی کو گاؤں میں آنے کی اجازت نہیں دی۔معاملہ ریاست کے چتر دورگ پارلیامانی حلقےکا ہے، جہاں بی جے پی ایم پی اے نارائن سوامی کو دلت ہونے کی وجہ سے اپنے ہی حلقہ کے ایک گاؤں میں جانے نہیں دیا گیا۔نارائن سوامی ایک فارما کمپنی کے ڈاکٹروں اور اہلکاروں کے ساتھ حلقے کے دورے پر نکلے تھے۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق، نارائن سوامی کو گولا کمیونٹی کے ذریعہ بے عزت کیا گیا ہے۔وہ گولارہٹی (ایک جگہ جہاں گولا برادری کے لوگ رہتے ہیں) میں جانے کی کوشش کر رہے تھے۔رپورٹ کے مطابق گولا برادری کے لوگوں نے انہیں اچھوت کہا۔اس دوران کچھ لوگوں نے بی جے پی ایم پی سے کہا کہ وہ گاؤں سے باہر چلے جائیں کیونکہ وہ دلت ہیں اور گولارہٹی میں نچلی ذات یادلت برادری کے ممبران کو آنے کی اجازت نہیں دی۔قابل ذکر ہے کہ نارائن سوامی دلت برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ گولا برادری او بی سی ہے۔
Karnataka: Eyewitnesses say BJP MP A Narayanaswamy(in peach shirt) was denied entry by members of Yadava community at a village temple in Tumakuru, as he was Dalit. Nagaraj, a local says,"We've traditions,there is history of incidents,so people said he shouldn't be allowed"(16.9) pic.twitter.com/cq4dTveQCp
— ANI (@ANI) September 17, 2019
خبر کے مطابق گولابرادری کے لوگوں نے ایم پی کے گاؤں میں آنے پر کہا کہ کوئی بھی دلت برادری کا ممبر کبھی ان کے گاؤں میں نہیں آیا اور آگے انہیں اس کی اجازت بھی نہیں ہے۔ اس دوران دونوں کے بیچ نوک جھونک کے بعد نارائن سوامی اپنی کار میں بیٹھ کر چلے گئے ۔اسی بیچ پولیس نے معاملے میں جانچ کا حکم دیا ہے ۔ایس پی نے بتایا کہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ بی جے پی ایم پی کو کس نے گاؤں میں جانے سے روکا۔انہوں نے کہا ،ہم لوگوں کی تلاش کر رہے ہیں ۔ میں نے انسپکٹر کو جانچ کرنے اور رپورٹ دینے کو کہا ہے ۔ہمیں صرف اتنا پتہ چلا ہے کہ انہیں گاؤں کے کچھ لوگوں کے ذریعہ اندر جانے سے روکا گیا ۔
وہیں کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ سی این اشوتھ نارائن نے معاملے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ، اگر ایم پی کو گاؤں میں جانے سے روکا گیا ہے تومیں اس کی مذمت کرتا ہوں ۔معاملے میں کارروائی کی جانی چاہئے۔ہم سب ایک برابر ہیں اس لئے کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہئے ۔ہم ایک ہی گوشت اور خون کے ہیں۔