لکھنؤ پولیس کے ذریعے گرفتار کئے گئے گلوکار ورون بہار نے ’ جو نہ بولے جئے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘نامی ایک متنازعہ نغمہ گایا ہے، جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
نئی دہلی: فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے والے ایک نغمہ کو مبینہ طور پر یوٹیوب پر اپلوڈ کرنے کے لیے ا س کے گلوکار سمیت چار لوگوں کو لکھنؤ پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ہندوستان ٹائمس سے بات چیت میں لکھنؤ کے ایس ایس پی کلاندھی نیتھانی نے بتایا کہ گرفتار کئے گئے لوگوں میں گلوکار ورون اپادھیائے عرف ورون بہار، نغمہ نگار گونڈا کے رہنے والے سنتوش یادو اور مکیش پانڈے کے علاوہ گیت کو اپنے یوٹیوب چینل جنتا میوزیکل اینڈ پکچرس پر ڈالنے والے راجیش کمار ورما کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا، ‘ ان کے بیان ریکارڈ کر لئے گئے ہیں۔ یوٹیوب چینل آپریٹر راجیش کمار ورما کو لکھنؤ میں علی گنج کے تروینی نگر واقع ان کے گھر سے اور باقی کے تین لوگوں کو گونڈا کے منکاپور علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ ‘ایس ایس پی نے بتایا کہ ریاست کی پولیس کے سوشل میڈیا نگرانی سیل کی شکایت کی بنیاد پر لکھنؤ کے حضرت گنج تھانہ میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروپوں میں نفرت پھیلانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ورون بہار کے ذریعے گائے گئے گیت ، جو نہ بولے جئے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پورے ملک میں کئی جگہ ایف آئی آر درج کی گئی۔رپورٹ کے مطابق، گیت کو لےکر تنازعہ ہونے کے بعد گلوکار ورون بہار نے صحافیوں سے اس بات پردکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس گیت میں کسی مذہب کا نام نہیں لیا ہے۔ انہوں نے رائٹ ونگ گروپ سے ان کی ضمانت کرانے کی اپیل کی ہے۔
ورون بہار نے لکھنؤ یونیورسٹی کے بھات کھنڈے سنگیت ودیالیہ سے تعلیم حاصل کی ہے اور پچھلے 12 سال سے گانے گا رہے ہیں۔ہفنگٹن پوسٹ سے بات چیت میں ورون بہار نے کہا، ‘ میں جئے شری رام کا بھکت ہوں اور یہ گیت صرف ہندوتوا کے بارے میں ہے۔ ‘
دوسری طرف تنازعہ ہونے کے بعد جنتا میوزک نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے، ‘ جنتا میوزک کا مقصد کسی بھی مذہب کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا نہیں تھا لیکن ایک گلوکار کے ذریعے گائے گئے گانے کی وجہ سے جو افواہ پھیل گئی ہے اس کی وجہ سے ہمیں افسوس ہے۔ ‘
जनता म्यूजिक का उद्देश्य किसी भी धर्म की धार्मिक भावनाओं को ठेस पहुंचाने का नहीं था लेकिन एक सिंगर द्वारा गाए गए गाने की वजह से जो अफवाह फैल गई है उसकी वजह से हमें खेद है
— Janta Musical and Pictures (@JantaMusic) July 23, 2019
جنتا ویڈیو نے گیت کو بھی سوشل میڈیا سے ہٹا دیا ہے۔گزشتہ 25 جولائی کو سی پی آئی (ایم) رہنما برندا کرات نے نفرت پھیلانے والے ویڈیو پر کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا تھا۔
کرات نے شاہ کو لکھے خط میں کہا تھا، ‘ میں آپ کو یہ خط یوٹیوب چینلوں اور وہاٹس ایپ گروپ پر موجود ایسے ویڈیو کے بارے میں لکھ رہی ہوں، جو کسی خاص کمیونٹی کی طرف سے دوسری کمیونٹی کے خلاف واضح طور پر فرقہ وارانہ تشدد، نفرت اور ڈر پیدا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ ‘