اویسی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ،’یہ اچھی بات ہے کہ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو ایسی چیزیں یاد آتی ہیں ، مجھے امید ہے کہ وہ آئین اور مظفرپور میں بچوں کی موت کو بھی یاد کرتے ہوں گے ۔‘
اسد الدین اویسی، فوٹو : پی ٹی آئی
نئی دہلی : لوک سبھا میں رکن پارلیامان کی حلف برداری کے دوران جب حیدرآباد سے نومنتخب رکن پارلیامان اور اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اسد الدین اویسی کا نام پکارا گیا تو حکمراں جماعت کی جانب سے جئے شری رام اور وندے ماترم کے نعرے لگائے گئے ۔ حلف لینے کے بعد اسد الدین اویسی نے جئے بھیم ، جئے میم ، تکبیر ، اللہ اکبر اور جئے ہند کا نعرہ لگایا ۔
بعد میں اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ، ‘یہ اچھی بات ہے کہ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو ایسی چیزیں یاد آتی ہیں ، مجھے امید ہے کہ وہ آئین اور مظفرپور میں بچوں کی موت کو بھی یاد کرتے ہوں گے ۔’
غور طلب ہے کہ اویسی مرکز کی مودی حکومت کے خلاف اپنی رائے رکھتے رہے ہیں ۔ خواہ رام مندر کا مدعا ہو یا پھر تین طلاق کا معاملہ ہو۔ قابل ذکر ہے کہ جب اسد الدین اویسی حلف لینے کے لیے آگے بڑھے تو بی جے پی کے بعض رکن پارلیامان نے جئے شری رام اور وندے ماترم کا نعرہ لگایا ۔ بی جے پی کے رکن پارلیامان کو نعرہ لگاتے دیکھ کر اویسی نے ہاتھ کے اشارے سے کہا لگاؤ لگاؤ۔ پھر انہوں نے حلف لینے کے بعد جئے بھیم ، اللہ اکبر اور جئے ہند کا نعرہ لگایا ۔
واضح ہوکہ اویسی حیدرآباد سے لگاتار چوتھی بار رکن پارلیامان چنے گئے ہیں ۔ انہوں نے اردو میں حلف لیا ۔
دریں اثنا سماجوادی پارٹی رہنما شفیق الرحمن برق نے حلف لینے کے بعد آئین زندہ باد کا نعرہ لگایا اور کہا کہ وندے ماترم اسلام کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ’ جہاں تک وندے ماترم کا تعلق ہے یہ اسلام کے خلاف ہے اور ہم اس کی پیروی نہیں کرتے۔’قابل ذکر ہے کہ 2013 میں جب برق بی ایس پی کے سمبھل اتر پردیش سے ایم پی تھےتو اس وقت لوک سبھا میں وندے ماترم بجنے کے دوران وہ ہاؤس سے باہر چلے گئے تھے۔