ایک کانگریس رہنماکے خلاف ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے پرتشدد جھڑپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں کیس درج کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: ہماچل پردیش کے سابق کانگریس ایم ایل اے نیرج بھارتی کے خلاف سوشل میڈیا پر لداخ کی گلوان گھاٹی میں جاری تعطل کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔پولیس ترجمان خوشحال شرما نے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈووکیٹ نریندر گلیریا کی طرف سے کی گئی ایک شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آردرج کی گئی۔
نیرج بھارتی کانگریس کے سابق چیف پارلیامانی سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ٹائمس آف انڈیا کے مطابق، بھارتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اور لداخ کی گلوان گھاٹی میں ہوئی حالیہ جھڑپ پرتبصرہ کیا تھا۔کانگڑہ ضلع کے جوالی سے سابق ایم ایل اے پر آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (سیڈیشن)، 153 اے (مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینا)، 504(امن و امان کو بگاڑنے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین کرنا) اور 505(متنازعہ بیان دینا)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معاملہ شملہ ضلع کے بھرائی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ایسے ہی ایک دوسرے معاملے میں گزشتہ19 جون کو لداخ پولیس نے لداخ آٹونامس ہل ڈیولپمنٹ کاؤنسل (کارگل)کے کانگریس کونسلرذاکر حسین کے خلاف بھی کیس درج کیا ہے۔ایک مبینہ ٹیلی فونک بات چیت میں انہوں نے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے بیچ حال ہی میں ہوئی جھڑپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کو لےکر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں کارگل ایس پی ونود کمار نے بتایا تھا، ہم نے ذاکر حسین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ124، 153 اور 505 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کے خلاف سیڈیشن کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
کانگریس نے کونسلرکی بات چیت سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)