بہادرگڑھ سیٹ سے کانگریس کے باغی راجیش جون نے آزاد امیدوار کے طور پر کامیابی حاصل کی، جبکہ 11 دیگر سیٹوں پر جہاں بی جے پی نے جیت درج کی، وہاں کانگریس کے باغی آزاد امیدوار دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
نئی دہلی: ہریانہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کے ٹکٹوں کی تقسیم، گٹ بازی اور بغاوت کو روکنے میں ناکامی پر اٹھنے والے سوالوں کے درمیان، آزاد امیدواروں،خصوصی طور پر کانگریس کے باغیوں کا رول بھی سرخیوں میں آگیا ہے۔
نوے(90) رکنی اسمبلی میں کانگریس نے 37 نشستیں حاصل کیں، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 48 نشستیں جیت کر اکثریت حاصل کر لی۔
کانگریس کے باغیوں نے کم از کم 12 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں اہم کردار ادا کیا، جن میں سے ایک راجیش جون بہادر گڑھ سے الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے۔ وہیں، بی جے پی یا کانگریس کی جیتی ہوئی 11 دیگر سیٹوں میں کانگریس کے باغی دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
ان 11 میں سے 4 سیٹیں ایسی تھیں، جہاں کانگریس کے باغی دوسرے نمبر پر رہے جبکہ 7 سیٹیں ایسی تھیں جہاں وہ تیسرے نمبر پر رہے۔ ان 7 نشستوں میں سے 3 پر باغیوں کے ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ تھے۔
اس کے علاوہ، کانگریس کی جیتی ہوئی دو سیٹوں پر، بی جے پی کے باغیوں نے جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
آزاد امیدوار جو بی جے پی یا کانگریس کے باغی نہیں تھے انہوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 5 دیگر سیٹوں پر جیت کے فرق سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
تاہم، کانگریس اور بی جے پی کے علاوہ، انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) نے 2 اور آزاد امیدواروں نے بھی 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ جون اور دو دیگر آزاد ایم ایل اے – ساوتری جندل اور دیویندر کادیان – نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی نے جندل اور کادیان کو انتخاب میں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔
بی جے پی کی جیتی ہوئی چار سیٹوں پر کانگریس کے باغی دوسرے نمبر پر
نگریس جن 11 سیٹوں پر بی جے پی سے ہار گئی،ان میں 4 پر پارٹی کے خلاف بغاوت کرنے والے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ کانگریس نے انہیں ٹکٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔ ان سیٹوں میں امبالہ کینٹ، پنڈری، بلبھ گڑھ اور تگاؤں شامل ہیں۔
امبالا میں چترا سرورا کو 52581 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے انل وج سے صرف 7277 ووٹوں سے ہار گئیں۔ کانگریس کے پرویندر پال پاری کو صرف 14469 ووٹ ملے۔
پنڈری میں کانگریس کے باغی ستبیر بھانا کو 40608 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے ستپال جامبا سے 2197 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے۔ کانگریس امیدوار سلطان جڈولہ تیسرے نمبر پر رہے اور انہیں 26341 ووٹ ملے۔
بلبھ گڑھ میں شاردا راٹھور کو 44076 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے مول چند شرما سے 17730 ووٹوں سے ہار گئیں۔ اس سیٹ پر کانگریس امیدوار پراگ شرما چوتھے نمبر پر رہے۔
تگاؤں میں للت ناگر بی جے پی کے راجیش ناگر سے 37401 ووٹوں سے ہار گئے۔ کانگریس کے روہت ناگر 21656 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔
کانگریس کے باغی جنہوں نے جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ حاصل کیے
بی جے پی کی جیتی ہوئی تین سیٹوں پر کانگریس کے باغیوں کو جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ ملے۔ ان میں اچینا کلاں، باڈھرا اور گوہانہ سیٹیں شامل ہیں۔
اچنیا کلاں میں کانگریس کے برجیندر سنگھ بی جے پی کے دیویندر چتر بھج اتری سے صرف 32 ووٹوں سے ہار گئے۔ کانگریس کے باغی وریندر گوگھرین کو یہاں 31456 ووٹ ملے۔
باڈھرا میں کانگریس کے باغی سوم ویر گھسولہ تیسرے نمبر پر رہے اور انہیں 26730 ووٹ ملے۔ کانگریس کے سوم ویر سنگھ (51730) اور بی جے پی کے امید سنگھ (59315) کے درمیان جیت کا فرق 7585 رہا۔
گوہانہ میں کانگریس سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد ہرش چھیکارہ نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور 14761 ووٹ حاصل کیے۔ اس سیٹ پر کانگریس کے جگبیر سنگھ ملک اور بی جے پی کے اروند کمار شرما کے درمیان جیت کا فرق 10429 تھا۔
چار اور سیٹیں ایسی تھیں جہاں کانگریس بی جے پی کے بعد دوسرے نمبر پر رہی، لیکن ان سیٹوں پر کانگریس کے باغی بھی تیسرے نمبر پر رہے۔
نیلوکھیڑی میں کانگریس کے باغی راج کمارتیسرے نمبر پر رہے اور انہیں 5470 ووٹ ملے۔ بی جے پی کے بھگوان داس اور کانگریس کے دھرم پال کے درمیان جیت کا فرق 18845 تھا۔
پانی پت شہر میں کانگریس کی باغی روہیتا ریوڑی تیسرے نمبر پر رہیں اور انہیں 15546 ووٹ ملے۔ کانگریس کے وریندر کمار شاہ کو 46078 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے پرمود کمار وج سے 35672 ووٹوں سے ہار گئے۔
پانی پت دیہی میں کانگریس کے باغی وجے جین 43323 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے، جبکہ کانگریس کے سچن کنڈو کو 50867 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے مہیپال ڈھانڈا سے 50212 ووٹوں سے ہار گئے۔
بوانی کھیڑا میں ستبیر رتیرا 11287 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ یہاں کانگریس کے پردیپ نروال کو 58298 ووٹ ملے اور وہ بی جے پی کے کپور سنگھ سے 21779 ووٹوں سے ہار گئے۔
پانچ نشستوں پر آزاد امیدواروں کو جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ ملے
پانچ سیٹوں پر جہاں کانگریس بی جے پی کے بعد دوسرے نمبر پر رہی،وہاں کانگریس کے باغی نہیں رہے آزاد امیدواروں کو جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ ملے۔ ان میں کالکا، سمالکھا، دادری، توشام اور مہندر گڑھ سیٹیں شامل ہیں۔
کالکا میں آزاد امیدوار گوپال سکھوماجری کو 31688 ووٹ ملے، جو کانگریس اور بی جے پی امیدواروں کے درمیان جیت کے فرق سے زیادہ تھا۔ بی جے پی کی شکتی رانی شرما کو 60612 ووٹ ملے اور انہوں نے کانگریس کے پردیپ چودھری کو 10883 ووٹوں سے شکست دی۔
سمالکھا میں آزاد امیدوار رویندر مچھرولی کو 21132 ووٹ ملے۔ یہاں جیت کا مارجن 19315 رہا۔
دادری میں آزاد امیدور سنجے چھپریا کو 3713 ووٹ ملے۔ یہاں جیت کا مارجن 1957 رہا۔
توشام میں آزاد امیدوارششی رنجن پرمار کو 15859 ووٹ ملے، جبکہ جیت کا فرق 14257 رہا۔
مہندر گڑھ میں آزاد امیدوارسندیپ سنگھ کو 20834 ووٹ ملے، یہاں جیت کا فرق 2648 ووٹوں کا تھا۔
بی جے پی کے دو باغیوں کو جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ ملے
کانگریس کی جیتی ہوئی سیٹوں پر بی جے پی بھی اپنے باغیوں سے متاثر ہوئی ہے۔
بی جے پی نے رادھا اہلاوت کو ٹکٹ نہیں دیا۔ انہوں نے مہم سے 29211 ووٹ حاصل کیے جو کہ 18060 کے جیت کے مارجن سے زیادہ تھے۔ یہ سیٹ کانگریس کے بلرام ڈانگی (56865) نے جیتی تھی۔ ہریانہ جن سیوک پارٹی کے بلراج کنڈو دوسرے (38805) اور بی جے پی کے دیپک ہڈا 8929 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔
پرتھلا میں آزاد امیدوار نین پال راوت، جنہوں نے آزاد ایم ایل اے کے طور پر پچھلی بی جے پی حکومت کی حمایت کی تھی، نے جیت کے فرق سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ انہوں نے 22023 ووٹ حاصل کیے جبکہجیت کا مارجن 20541 تھا۔ کانگریس کے رگھوبیر تیوتیا کو 70262 ووٹ ملے اور بی جے پی کے ٹیک چند شرما 49721 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔