بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا کے خلاف مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
نئی دہلی: بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا کے خلاف پنڈت جواہر لال نہرو اور راجیو گاندھی کو لےکر قابل اعتراض بیان دینے کےالزام میں چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر میں کانگریس رہنماؤں نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔چھتیس گڑھ کے رائے پور ضلع میں پولیس نے بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا کے خلاف مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھانے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
رائے پور ضلع کے ایس ایس پی عارف شیخ نے بتایا کہ ضلع کے سول لائنس تھانے میں پولیس نے یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر پورن چندر پاڑھی کی شکایت پر سنبت پاترا کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق، پاڑھی نے پولیس میں شکایت کی تھی کہ پاترا نے 10 مئی کو ٹوئٹ کر کےدو سابق وزرائے اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو اور راجیو گاندھی پر کشمیر معاملے اور 1984 میں ہوئے سکھ مخالف دنگے اور بوفورس گھوٹالے کو لےکر جھوٹاالزام لگایا تھا۔
پاڑھی نے پولیس کو دی شکایت میں کہا ہے کہ دونوں سابق وزرائے اعظم کو کسی بھی بدعنوانی اور دنگوں سے متعلق معاملے میں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔ جب ملک کووڈ 19 جیسی مشکلات سے لڑ رہا ہے، ایسے میں اس طرح کا ٹوئٹ کرنا نہ صرف مختلف مذہبی گروپ، کمیونٹی کے بیچ ہم آہنگی کے لیے نقصاندہ ہے، بلکہ اس سے امن و امان کو بھی خطرہ ہے۔پاترا کے خلاف یہ معاملہ آئی پی سی کی دفعہ505 (2), 153اے اور 298 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
وہیں، ریاست میں بی جے پی کے ترجمان سنجے شریواستو نے کہا ہے کہ حکمراں پارٹی اقتدار کا غلط استعمال اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف معاملے درج کرنے کے لیے کر رہی ہے۔رائے پور پولیس نے بی جے پی رہنما کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 مئی کو تھانہ سول لائن میں پوچھ تاچھ کے لیے پیش ہونے کو کہا ہے۔
اس بیچ مہاراشٹر میں بھی یوتھ کانگریس نے سنبت پاترا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ایف آئی آر ٹھانے ضلع کے مہاتما پھولے پولیس تھانے میں درج کرائی گئی ہے۔شکایت درج کرانے والے کانگریس رہنما برج کشور پٹیل نے ٹوئٹ کر کےایف آئی آر کی جانکاری دی ہے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا نے کئی ٹوئٹ کئے ہیں۔پاترا نے کہا ہے، ‘نہرو اور راجیو کو بدعنوان کہنے پر کانگریسیوں نے شکایت کی ہے۔ ٹیچر سے ابھی اور ذلیل ہونا باقی ہے۔ نہرو نے تو کشمیر مسئلہ کو بھی جنم دیا ہے، نہ ہوتے نہرو اور نہ کشمیر کا مسئلہ ہوتا۔’
नेहरू और राजीव को भ्रष्ट कहने पे ..कांग्रेसियों ने complain किया है ..teacher से ..अभी तो और जलील होना बाक़ी है
नेहरू ने तो कश्मीर समस्या को भी जन्म दिया..न होते नेहरू न होता कश्मीर समस्या
राजीव गांधी ने तो बोफ़ोर्स की चोरी की और ३००० सिखों का क़त्ल भी कराया
जाओ और कम्प्लेन करो https://t.co/4gAlwk3CWB— Sambit Patra (@sambitswaraj) May 10, 2020
انہوں نے کہا ہے، ‘راجیو گاندھی نے تو بوفورس کی چوری کی اور 3000 سکھوں کا قتل بھی کرایا۔ جاؤ اور کمپلین کرو۔’گزشتہ 10 مئی کو کئے گئے ایک دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا، واقعی ‘گھور کل یگ’ آ گیا ہے۔ چوروں کو چور کہو تو تھانے میں جاکر رپٹ لکھاتے ہیں۔ ‘گھور کل یگ!’ جاؤ کانگریسیوں اور رو رو کے ٹیچر سے کمپلین کرو۔
वाक़ई घोर कलियुग आ गया है चोरों को चोर कहो तो थाने में जा के रपट लिखाते है …
घोर कलियुग!!
जाओ कांग्रेसीयों और रो रो के टीचर से कम्प्लेन करो।
भाइयों और बहनो इस पोस्टर को इतना retweet करो की ये पोस्टर हर घर तक पहुँच जाए
जय हो🤓 pic.twitter.com/yAfii8Z7uR— Sambit Patra (@sambitswaraj) May 10, 2020
اس کے ساتھ انہوں نے اپیل کی تھی کہ بھائیوں اور بہنوں اس پوسٹر کو اتنا ری ٹوئٹ کرو کہ یہ پوسٹر ہر گھر تک پہنچ جائے جے ہو۔
Saying RajivG was responsible for 1984 Sikh Riots is derogatory?
No..it’s a fact
And fact can never be derogatory
और कांग्रेसियों याद रखो ये कोई इंदिरा गांधी का emergency नहीं चल रहा है जो तुम्हारे इन FIRs से कुछ हो जाएगा
..हाँ इतना ज़रूर है कि राजीव गांधी पूरी तरह expose होंगे! https://t.co/zISJdYQNOn— Sambit Patra (@sambitswaraj) May 11, 2020
اور کانگریسیوں یاد رکھو یہ کوئی اندرا گاندھی کاایمرجنسی نہیں چل رہا ہے جو تمہارے ان ایف آئی آر سے کچھ ہو جائےگا۔مہاراشٹر میں کانگریس رہنما برج کشور پٹیل کی شکایت کو لےکر پاترا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال کیا ہے، ‘راجیو جی کو 1984 کے سکھ مخالف دنگوں کے لیے ذمہ دار ٹھہرانا توہین آمیز ہے؟ نہیں… یہ سچائی ہے اورسچائی کبھی بھی توہین آمیزنہیں ہو سکتی۔’
انہوں نے کہا ہے، ‘کانگریسیوں یاد رکھو یہ کوئی اندرا گاندھی کا ایمرجنسی نہیں چل رہا ہے جو تمہارے ان ایف آئی آر سے کچھ ہو جائےگا۔ ہاں، اتنا ضرور ہے کہ راجیو گاندھی پوری طرح ایکسپوزہوں نگے!’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)