آر ٹی آئی کے تحت سوئٹزرلینڈ سے بلیک منی کے معاملوں میں ملی جانکاری کے بارے میں تفصیل مانگی گئی تھی جس میں کمپنیوں اور لوگوں کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انفارمیشن کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی جانکاری مانگی گئی تھی۔
نئی دہلی:حکومت نے پرائیویسی کا حوالہ دیتے ہوئے سوئٹزرلینڈ سے بلیک منی کے معاملوں پر ملی جانکاری کو عام کرنے سے منع کر دیا ہے۔آرٹی آئی کے تحت پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں وزارت خزانہ نے کہا کہ جاری جانچکے تحت ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ معاملہ-در-معاملہ بنیاد پر کالا دھن کے بارے میں جانکاری شیئر کرتے ہیں۔ یہ ایک جاری کارروائی ہے۔آر ٹی آئی درخواست میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں دی گئی جانکاری میں کہا گیا ہے، ‘سوئٹزرلینڈ نے کالا دھن معاملوں پر جو اطلاع دی ہے، وہ پرائیویسی کے دائرے میں آتے ہیں۔ ‘وزارت سے سوئٹزرلینڈ سے کالا دھن معاملوں میں ملی اطلاع کے بارے میں تفصیل مانگی گئی تھی جس میں کمپنیوں اور لوگوں کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی جانکاری مانگی گئی تھی۔
ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ نے ٹیکس کے معاملوں پر ایم اے اے سی پر دستخط کئے ہیں۔ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ نے 22 نومبر 2016 کو مشترکہ منشور پر دستخط کئے تھے۔ اس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان مالی کھاتوں کی تفصیل شیئر کرنے کااہتمام ہے۔وزارت نے کہا، ‘ ضروری قانونی نظام قائم کیا گیا ہے اور 2019 سے ہندوستان کو ہندوستانی باشندوں کے سوئٹزرلینڈ میں مالی کھاتوں کے بارے میں سال 2018 کی اطلاع ملےگی۔ یہ نظام آگے چلتا رہےگا۔ ‘حکومت نے کہا کہ یہ سسٹم ہندوستانی باشندوں کی سوئٹزرلینڈ میں بےشمار آمدنی اور جائیداد کا پتہ لگانے اور اس کو ٹیکس کے دائرے میں لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔وزارت نے یہ بھی کہا کہ ملک کے اندر اور باہر کالا دھن کے چلن کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔ وزارت خزانہ سے دیگر ممالک سے ملی بلیک منی کی اطلاع کے بارے میں بھی تفصیل دستیاب کرانے کو کہا گیا تھا۔
اس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان-فرانس دوہرا ٹیکس بچاؤ معاہدہ کے تحت فرانس سے ملی اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرنے لائق تمام 427 ایچ ایس بی سی بینک کھاتوں کے تخمینہ کی کارروائی پوری کی جا چکی ہے۔وزارت نے کہا، ‘ ان معاملوں میں تقریباً 8465 کروڑ روپے کی غیراعلانیہ آمدنی کو ٹیکس کے دائرے میں لایا گیا۔ یہ رقم بنا کسی اطلاع کے غیر ملکی بینک کھاتوں میں رکھے گئے تھے۔ مذکورہ 427 معاملوں میں سے 162 معاملوں میں جانکاری چھپانے کو لےکر 1291 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا گیا۔ ‘
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)