طویل عرصے سے علیل سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو گزشتہ 9 اگست کو دہلی واقع ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ سنیچر کو 12:07 بجے ان کا انتقال ہوگیا۔
نئی دہلی : سابق وزیر خزانہ اور بی جے پی کے سینئر رہنما ارون جیٹلی کا سنیچر کو 12:07 بجے انتقال ہوگیا۔ 66 سالہ جیٹلی کو گزشتہ ہفتے گھبراہٹ اور بے چینی کی شکایت کی وجہ سے دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کو ہاسپٹل کے کارڈیو نیورو سینٹر میں نگرانی میں رکھا گیا تھا۔
واضح ہوکہ ارون جیٹلی کو 9 اگست کو ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کو ایمس میں کئی دنوں تک وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ اس سے پہلے ،اس سال مئی میں بھی جیٹلی کو علاج کے لیے ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد اپنی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی رہنما نے لوک سبھا انتخاب لڑنے سے منع کر دیا تھا۔
مودی حکومت کی اقتدار میں واپسی کے بعد انہوں نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر اپنی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت میں کوئی ذمہ داری لینے سے انکا رکر دیا تھا۔ غور طلب ہے کہ مئی 2018 میں جیٹلی کا امریکہ میں گردہ ٹرانسپلانٹ ہوا تھا۔ اس کے بعد جیٹلی کے بائیں پیر میں سافٹ ٹیسو کینسر ہو گیا تھا، جس کے علاج کے لیے وہ اسی سال امریکہ گئے تھے ۔
ہاسپٹل میں ارون جیٹلی کو دیکھنے پہنچنے والوں میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، وزیر صحت ہرش وردھن اور لوک سبھا سپیکر اوم برلا شامل تھے ۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی سینئر رہنما ایل کے اڈوانی ، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت، اتر پردیش کے گورنر آنندی بین پٹیل ، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی ، دہلی کے نائب گورنر انل بیجل اور بی جے پی ایم پی مینکا گاندھی نے سوموار کو ہاسپٹل جاکر جیٹلی کی خیریت معلوم کی تھی۔
अरुण जेटली जी के निधन से अत्यंत दुःखी हूँ, जेटली जी का जाना मेरे लिये एक व्यक्तिगत क्षति है।
उनके रूप में मैंने न सिर्फ संगठन का एक वरिष्ठ नेता खोया है बल्कि परिवार का एक ऐसा अभिन्न सदस्य भी खोया है जिनका साथ और मार्गदर्शन मुझे वर्षो तक प्राप्त होता रहा।
— Amit Shah (@AmitShah) August 24, 2019
وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹ کر کہا،’ارون جیٹلی جی کے انتقال سے بہت غمگین ہوں،جیٹلی جی کا جانا میرے لیے ایک ذاتی نقصان ہے۔ ان کی صورت میں میں نے نہ صرف تنظیم کا ایک سینئر رہنما کھویا ہے بلکہ فیملی کا ایک ایسا اٹوٹ ممبر بھی کھویا ہے جن کا ساتھ اور رہنمائی مجھے سالوں تک ملتی رہی۔’
श्री @arunjaitley जी का जाना देश और समाज की ऐसी अपूरणीय क्षति है जिसकी रिक्तता का अहसास हम लंबे समय तक करते रहेंगे।
ईश्वर से प्रार्थना है कि पुण्यात्मा को वे अपने श्री चरणों में स्थान दें और परिजनों को इस अपार दुःख को सहन करने की शक्ति दें।
ॐ शांति
— Yogi Adityanath (@myogiadityanath) August 24, 2019
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کر کہا،’ارون جیٹلی جی کا جانا ملک اور سماج کا ایسا نقصان ہے جس کی بھرپائی نہیں کی جا سکتی۔ جس کے خالی پن کا احساس ہم لمبے وقت تک کرتے رہیں گے۔ ایشور سے دعا ہے کہ پنیہ آتما کو وہ اپنے شری چرنوں میں جگہ دیں اور رشتہ داروں کو اس دکھ کو برداشت کرنے کی طاقت دیں۔’
हमारे दो बड़े नेताओं का एक के बाद हमे छोड़ जाना सभी के लिए वज्राघात जैसा है। अरुण जी की दिवंगत आत्मा को शांति मिले यही प्रार्थना। ॐ शांतिः
— Nitin Gadkari (@nitin_gadkari) August 24, 2019
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ٹوئٹ کر کہا،’ہمارے دو بڑے رہنماؤں کا ایک کے بعد ایک ہمیں چھوڑ جانا سبھی کے لیے صدمےجیسا ہے۔ارون جی کی آتما کو شانتی ملے یہی دعا ہے۔’
We are deeply saddened to hear the passing of Shri Arun Jaitley. Our condolences to his family. Our thoughts and prayers are with them in this time of grief. pic.twitter.com/7Tk5pf9edw
— Congress (@INCIndia) August 24, 2019
وہیں کانگریس پارٹی نے ٹوئٹ کر کہا،’ارون جیٹلی کے انتقال کی خبر سن کر ہم بے حد دکھی ہیں۔ ہماری دعائیں ان کی فیملی کے ساتھ ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم ان کہ فیملی کے لیے دعا کرتے ہیں۔’