کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ کے بینر تلے سو سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے کھلے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیامنٹ اپنی اشتعال انگیز زبان اورمسلسل نفرت پھیلانے والی سرگرمیوں کی وجہ سے پارلیامنٹ کی رکن ہونے کی اخلاقی اہلیت کھو چکی ہیں۔
نئی دہلی: سابق نوکر شاہوں کے ایک گروپ نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف ‘غیر ہندو برادریوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور ان کے خلاف تشدد کی وکالت کرنے’کے لیے ضروری کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
سال 2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ کیس کی ملزم پرگیہ ٹھاکرنے 25 دسمبر کوکرناٹک کے شیو موگا میں ہندوؤں سے ‘دشمنوں کے سر کاٹنے’ کے لیے گھر میں ‘دھار دار چاقو’ رکھنے کے لیے کہا تھا۔ اس حوالے سے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
طبی بنیادوں پرملی ضمانت پر باہر پرگیہ ٹھاکر سنگین بیماریوں کا حوالہ دیتے ہوئے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالتی سماعت سے غیر حاضر رہی ہیں ، تاہم، 6 جنوری کو انہیں کرکٹ کھیلتے دیکھا گیا تھا۔
شیوموگا میں دیے گئے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ کے بینر تلے سو سے زیادہ سابق نوکر شاہوں نے کہا، ‘حالانکہ ایسا لگتا ہے کہ پرگیہ ٹھاکر نے اپنے اوپر لگائے گئے مجرمانہ الزامات سے بچنے کے لیے ہوشیاری سے اپنے الفاظ کا انتخاب کیا ہے، لیکن یہ بہت انتہائی مہین پردہ ہے۔ وہ واضح طور پر غیر ہندو برادریوں کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہیں اور ان کے خلاف تشدد کی وکالت کر رہی ہیں۔
اپنے خط میں انہوں نے کہا کہ بھوپال کے رکن پارلیامنٹ کے خلاف لوک سبھا کے قواعد کے تحت سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا،ان کے بھڑکانے والی غیر مہذب زبان اور نفرت پھیلانے کی بار بار کی کارروائیوں کی وجہ سےانہوں نے پارلیامنٹ کے رکن ہونے کا اخلاقی حق کھو دیا ہے۔
خط پر دستخط کرنے والوں میں اے ایس دلت، نجیب جنگ، ہرش مندر، شیوشنکر مینن، ٹی کے اے نائر، جولیو ریبیرو اور ارونا رائے شامل ہیں۔
نیچے دیے گئے لنک پر مکمل خط اور دستخط کنندگان کے نام پڑھ سکتے ہیں۔