سابق نوکر شاہوں نے اپنے کھلے خط میں لکھا ہے کہ پرگیہ نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم کا استعمال شدت پسندی کو بڑھانے کے لیے کیا بلکہ کرکرے کی یادوں کی توہین بھی کی ہے۔ساتھ ہی پرگیہ کی امیدواری رد کیے جانے کو لے کر شہریوں کے ایک گروپ نے بھی صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے۔
نئی دہلی : 71سابق نوکر شاہوں نے آئی پی ایس افسر ہیمنت کرکرے کے بارے میں لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے اور ان کی امیدواری واپس لینے کی مانگ کی ہے۔سابق نوکر شاہوں نے مانگ کی ہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی امیدواری رد کی جائے ۔ سابق افسروں نے ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرگیہ نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم کا استعمال شدت پسندی کو بڑھانے کے لیے کیا بلکہ کرکرے کی یادوں کی توہین بھی کی ۔
اس کھلے خط میں پنجاب کے سابق پولیس ڈی جی پی جولیو ریبیریو، پونے سابق پولیس کمشنر میرن بوروانکر اور پرسار بھارتی کے سابق افسر جواہر سرکار کے دستخط بھی ہیں ۔دریں اثنا، شہریوں کے ایک گروپ ( Fingertip Feminism) نے صدر جمہوریہ کو ایک خظ لکھ کر درخواست کی ہے کہ پرگیہ ٹھاکر کی امیدواری رد کی جائے۔اس پٹیشن پر تقریباً 2 ہزار شہریوں نے دستخط کیے ہیں۔
FF APPEAL TO WOMEN: REJECT TERRORIST PRAGYA THAKUR AS YOUR REPRESENTATIVE
Pragya Thakur's nomination is yet another attack on the minorities of India. Feminists must unite against such unethical and vacuous political gestures in the name of representation:https://t.co/bpJCXJZNfw— Fingertip Feminism (@FingertipFem) April 22, 2019
غور طلب ہے کہ ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں بھیکو چوککے قریب 29 ستمبر 2008 کو ہوئے بم دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 لوگوں سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ وہ فی الحال اس معاملے میں ضمانت پر باہر ہیں۔اس سے پہلے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا جس میں انہوں نے ممبئی میں 26/11 کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے پولیس افسر ہیمنت کرکرے کو’ شراپ’ دینے کی بات کہی تھی۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا، ‘یہ اس کی مکاری تھی۔ یہ ملک سے غداری تھی، یہ مذہب کے خلاف تھا۔ تمام سارے سوال کرتا تھا۔ ایسا کیوں ہوا، ویسا کیوں ہوا؟ میں نے کہا مجھے کیا پتہ بھگوان جانے۔ تو کیا یہ سب جاننے کے لئے مجھے بھگوان کے پاس جانا پڑےگا۔ میں نے کہا بالکل اگر آپ کو ضرورت ہے تو ضرور جائیے۔ آپ کو یقین کرنے میں تھوڑی تکلیف ہوگی، دیر لگےگی۔ لیکن میں نے کہا تیرا سروناش ہوگا۔ ‘قابل ذکر ہے کہ پرگیہ ٹھاکر گزشتہ دنوں بی جے پی میں شامل ہوئی اور پارٹی نے ان کو مدھیہ پردیش کی بھوپال لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ کے خلاف اتارا ہے۔
اس سے قبل ان کی امیدواری رد کیے جانے کے معاملے میں این آئی اے کی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتی۔کورٹ نے پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ این آئی اے کورٹ نے کہا،’موجودہ الیکشن میں اس عدالت کے پاس کسی کو الیکشن لڑنے سے روکنے کے آئینی اختیارات نہیں ہیں۔یہ الیکشن افسروں پر ہے کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کریں۔یہ کورٹ ملزم نمبر 1 (پرگیہ ٹھاکر)کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتی۔اس سے متعلق شکایت خارج کی جاتی ہے۔’مالیگاؤں بلاسٹ میں ملزم پرگیہ کی امیدواری کے خلاف الیکشن کمیشن میں بھی شکایت کی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ مالیگاؤں بم بلاسٹ میں مارے گئے 6 لوگوں میں سے ایک کے والد نے پرگیہ کے الیکشن لڑنے پر روک لگانے کے لیے کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)