عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان نے ہندوتوادی رہنما اور غازی آباد واقع ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبرمحمد اور مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کے الزام میں شکایت درج کرائی ہے۔ نرسنہانند پچھلے مہینے تب چرچہ میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے14 سالہ ایک مسلم لڑکے کی بے رحمی سےپٹائی کی گئی تھی۔
نئی دہلی: دہلی پولیس نے عآپ ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی شکایت پر گزشتہ سنیچر کو ہندوتووادی رہنمااورشیوشکتی دھام ڈاسنہ دیوی مندر (غازی آباد)کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف مسلمانوں جذبات کومبینہ طور پر ٹھیس پہنچانےکے لیے ایف آئی آردرج کی گئی۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔
خان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کر کےکہا ہے کہ انہوں نے نرسنہانند سرسوتی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
سوشل میڈیا پر نشر ہونے والے ایک ویڈیو میں مذہبی رہنما مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس میں وہ پیغمبر محمد کو گالی دے رہے تھے۔ یہ ویڈیو مبینہ طور پر پریس کلب میں ایک پروگرام کے دوران کا ہے۔
पैगंबर मुहम्मद ﷺ की शान में गुस्ताखी करने वाले नरसिंहानंद को गिरफ्तार कर सज़ा देने का वक़्त है लेकिन पुलिस उलटा मुझ पर FIR कर रही है।
नबी ﷺ की शान में सब मंज़ूर है। https://t.co/JLLqEGIyxS— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) April 5, 2021
دریں اثنا امانت اللہ خان نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک خبر کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، پیغمبر محمد کی شان میں گستاخی کرنے والے نرسنہا نند کو گرفتار کر سزا دینے کا وقت ہے لیکن پولیس الٹا مجھ پر ایف آئی آر کر رہی ہے۔ نبی کی شان میں سب منظور ہے۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ،دہلی پولیس نےعآپ رہنما امانت اللہ خان کے خلاف ویڈیو اور ٹوئٹ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مذہبی رہنما نرسنہانند کو دھمکی دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
Taking cognizance of a video & tweet message by AAP MLA Amanatullah Khan which has the potential of causing disaffection among communities, Delhi Police have registered a case under section 506 & 153 A IPC has been registered at PS Parliament Street. Probe underway: Delhi Police
— ANI (@ANI) April 4, 2021
معلوم ہو کہ پچھلے مہینے غازی آ باد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے اندر جاکر پانی پینے کی وجہ سے 14 سالہ ایک مسلم لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ تب نرسنہانند سرسوتی نے اس کی حمایت کی تھی۔واقعہ سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں مندر میں خدمت کرنے والا ایک ملزم شخص لڑکے کا نام پوچھتے ہوئے اس سے مندر میں داخل ہونے پر پوچھ تاچھ کرتا نظر آ رہا ہے۔ اس پر لڑکا اپنا اور اپنے والد کا نام بتاتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ پانی پینے کے لیے آیا ہے۔
اس کےفوراًبعد ملزم اسے گالیاں دیتے ہوئے اور اس کی بے رحمی سےپٹائی کرتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔ ویڈیو میں ملزم کو لڑکے کے پرائیویٹ پارٹ پر لگاتار پیر سے مارتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
नबी ﷺ की शान में गुस्ताखी करने वाले नरसिंहानंद के खिलाफ जामिया नगर थाने में लिखित शिकायत दर्ज की, @DelhiPolice से अपील है कि इस गुस्ताख़ के खिलाफ कड़ी कार्रवाई करे।
नरसिंहानंद जैसे लोग समाज में रहने लायक नहीं हैं।ये लोग देश का माहौल बिगाड़ रहे हैं,इन्हें खुला नहीं छोड़ा जा सकता। pic.twitter.com/2P4b1SOvpZ— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) April 3, 2021
نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پولیس سے کی گئی شکایت میں کہا گیا کہ پیغمبر محمد کی گستاخی کےسلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے اور یہ مسلمانوں جذبات کو مجروح کرتا ہے، اس لیے ملزم پر کارروائی کی جانی چاہیے۔
خان نے کہا کہ وہ مسلمان ہیں اور اسلام کے اصولوں پریقین کرتے ہیں، روزانہ نماز پڑھتے ہیں اور اسلام کے پانچوں ارکان پر سختی سے عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کابنیادی رکن‘لا اله الا الله محمد رسول الله’ہے اور وہ اس پر عمل کرتے ہیں۔
عآپ ایم ایل اے نے کہا وہ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ اللہ سب سے بڑا ہے اور اس کے خلاف گستاخی کو قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔
شکایت گزار نے کہا، ‘اس ویڈیو کلپ میں اتنے برے لفظوں کا استعمال کیا گیا ہے کہ اسے یہاں دہرایا بھی نہیں جا سکتا ہے۔ ظاہر ہے کہ سستی مقبولیت اور نجی فائدے کے لیے کیے گئے ایسے تبصرے بہت بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔’
Delhi: Taking cognizance of a video in which a person can be seen using offensive language against Prophet Muhammad at an event in the Press Club, Delhi Police have registered an FIR at Parliament Street police station under sections 153-A & 295-A of IPC, say Delhi Police
— ANI (@ANI) April 3, 2021
خان نے کہا، ‘ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری، ہندوتواتنظیم ہندو سوابھمان کے رہنما اور اکھل بھارتیہ سنت پریشد کے صدریتی نرسنہانند سرسوتی نے اپنے پورے ہوش و حواس میں نہ صرف ہندوستان کے بلکہ پوری دنیا کے ان مسلمانوں کی جذبات کو ٹھیس پہنچایا ہے جو پیغمبر محمد کو پیار کرتے ہیں۔’
امانت اللہ خان نے کہا کہ نرسنہانند سرسوتی عادتاً نفرت پھیلانے والے شخص ہیں اور وہ آئے دن غیرذمہ دارانہ تبصرہ کرتے رہتے ہیں۔جامعہ نگر پولیس تھانے میں نرسنہانند سرسوتی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ153اے اور 295اے کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
جامعہ کے ایس ایچ او ستیش کمار نے د ی وائر کو بتایا کہ اس معاملے میں جانچ شروع کر دی گئی ہے اور گر وہ قصوروارپائے جاتے ہیں تو مناسب سز دی جائےگی۔اس سے پہلےعام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے نے نرسنہانند کو لےکر کہا تھا کہ پیغمبر محمد پر تبصرہ کرنے کے لیے ان کا گلا کاٹ دینا چاہیے۔
आख़िर @TwitterIndia ने अपने आकाओं के इशारे पर हमारा Tweet हटा दिया।
लेकिन हम ज़ुल्म के ख़िलाफ़ आवाज़ उठाना बंद नहीं करेंगे।ग़ुस्ताख़ #Narsinganand हमें सलाख़ों के पीछे चाहिये। pic.twitter.com/3ta1XqROM9
— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) April 5, 2021
ڈی لٹ کیے اس ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا، ‘ہمارے نبی کی شان میں گستاخی ہمیں بالکل برداشت نہیں، اس نفرتی کیڑے کی زبان اور گردن دونوں کاٹ کر اسے سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔ لیکن ہندوستان کا قانون ہمیں اس کی اجازت نہیں دیتا، ہمیں ملک کے آئین پر بھروسہ ہے اور میں چاہتا ہوں کہ دہلی پولیس اس کا نوٹس لے۔’
اس کو لے کربی جے پی کی دہلی اکائی نے تنقید کا نشانہ بنایااورالزام لگایا کہ فروری 2020 میں ہوئے دہلی دنگے کے لیے عام آدمی پارٹی ممبر ذمہ دار ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)